۹؍ محرم الحرام ۱۴۳۵ھ بعد نماز مغرب قصبہ سید سراواں شریف میں عوام الناس کے اہتمام سے ذکر شہدائے کربلا کا انعقاد تھا جس میں جامعہ عارفیہ کے ایک طالب علم نے اپنی تقریر کے درمیان اَلدُّنْیَا سِجْنُ الْمُوْمِنِ وَجَنَّۃُ الْکَافِرِکا ذکر کیا۔ اسی درمیان مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینااس محفل میں تشریف لائے،اورتقریر کے اختتام پر آپ نے مذکورہ قول کے ضمن میں فرمایا کہ یہ دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے ،اس کی دو وجہ سمجھ میں آتی ہے: ۱۔ مومن دنیا میں اپنی خواہش کی پیروی نہیں کرسکتا،جب کہ کافر آزاد ہے جو...
ایک مرتبہ حضرت داعی اسلام مدظلہ العالی کی مجلس بافیض میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی۔ آپ نے کشف پر گفتگو کرتے ہوئے ارشادفرمایاکہ کشف دوطرح کا ہوتاہے: ۱۔کشف کونی ۲۔ کشف ایمانی کشف کونی یہ ہے کہ کس کے گھر میں کیاہے اور کون اپنے دل میں کیاسوچ رہاہے ،اس طرح کی باتیں کسی پر منکشف ہوجائیں تویہ معیار ولایت نہیں، کیوں کہ صفت تو سادھوؤں اور جوگیوں کوبھی ان کی ریاضتوں کے ذریعے حاصل ہوجاتی ہے،بلکہ ایسا توشیطان کوبھی حاصل ہے کہ وہ لوگوں کی نیتوں پر مطلع ہو کر ان کو بھٹکانے کے لیے وسوسہ ڈالتا ہے۔...
داعی کو دعوت کے میدان میں حکمت اور موعظت حسنہ کا دامن تھامے رہنااور مدعو سے مجادلہ اور اختلاف کے وقت اپنے آپ کواحسن طریقے پر قائم رکھنا بے حد ضروری ہے،اللہ کاارشاد ہے :اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ جَادِلْهُمْ بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ۱۲۵ یعنی حکمت،موعظت حسنہ اور اچھے طریقے سے اللہ کے راستے کی طرف بلاؤ۔ داعی کو چاہیے کہ وہ اپنے مدعو کو ہر حال میں قابل رحم جانے اور دوست ودشمن کی تفریق کیے بغیر لوگوں کے درمیان الٰہی احکام کی تبلیغ کرے ۔ہدایت دینے والا صرف اللہ ہے ،کسی داعی کا کام ہدایت...
ایک مجلس میں مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا سے یہ عرض کیا گیا کہ بعض علاقوں میں کچھ لوگ سرکارسے سوئے ظن رکھتے ہیں اورعام مسلمانوں کو خانقاہ شریف آنے سے منع کرتے ہیں۔ سرکا رنے فرمایا: جو لوگ ہمیں تسلیم کرتے ہیں ان کی تعلیم و تربیت ہمارے ذمے ہے ،ہمیں ان کی طرف متوجہ رہنا چاہیے اور جو لوگ ہمیں تسلیم نہیں کرتے ،ان سے الجھنے کی کوئی ضرورت نہیں،بلکہ ان کے حق میں دعا کرنی چاہیے۔ ہمارا طریقہ یہ ہونا چاہیے کہ ہم کتاب وسنت کی پیروی اور مشائخ امت کی روش پر کاربند...
۷؍رمضان ۱۴۳۵ھ بعد نماز عصر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا اپنے جاں نثاروں کے ہجوم میں جلوہ افروز تھے ،مختلف دینی گفتگو ہوتی رہی اسی درمیان عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا ذکر آیا ،آپ نے مجلس میں بیٹھے ہوئے ایک صاحب کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا کہ بتاؤ!کہ تمہاری بیوی فرعون کی بیوی کی طرح ہے یا حضرت لوط کی بیوی کی طرح؟ مزید فرمایا کہ اللہ نے مرد کو عورت پر قوام بنایا ہے ،اس کا مطلب یہ نہیں کہ عورت پر ظلم کیا جائے ،بلکہ اس کے ساتھ حسن سلوک اور تدبیر سے...
ایک مرتبہ حضور داعی اسلام مد ظلّہ النورانی کی مجلس با فیض میں حاضر ی کی سعادت حاصل ہوئی۔ دورانِ گفتگو آپ نے فرمایا کہ طالبانِ مولیٰ کو اپنےشیخ کی صحبت میں زیادہ سے زیادہ رہناچاہیے،کیوں کہ اُن کی صحبت میں رہنے کا حکم قرآن و احادیث میں وارد ہے ،لیکن اگر یہ میسر نہ ہو تو طالب جہاں ہے وہیں ایسے لوگوں کو تلاش کرے جو اللہ تعالیٰ کی طرف مائل ہوں اور اپنے شیخ کی اجازت سے ان کی صحبت میں رہے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہوتوایسی کتابوں کو دوست بنائے جو دلوں کو کھولنے والی...
یکم دسمبر ۲۰۱۳ ء بروز اتوار کلکتہ میں مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا ایک مجلس میں جلوہ افروز تھے جہاں شہر کے علما و ائمہ اور عمائدین بھی کافی تعداد میں موجود تھے ، درمیان گفتگو آپ نے ارشاد فرمایا کہ ایک ہے ظلم نہ کرنا اور ایک ہے سلامتی پہنچانا ، دونوں بہتر ہے مگر ظلم نہ کرنا یہ Zeroپوائنٹ ہے ، مسلم تو وہ ہے جس کے وجود سے ساری دنیا کو اور ساری انسانیت کو سلامتی پہنچے وہ بھی اسلام کی سلامتی تا کہ اس دنیا میں بھی وہ کامیاب رہے اور آخرت میں...
ایک مرتبہ حضور داعی اسلام مدظلہ العالی کی بارگاہ میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی، آپ شیطانی وسوسوں پر گفتگو فرمارہے تھے، دورانِ کلام آپ کاارشاد ہوا: شیطان؛اولیاء اللہ کوبھی بہکانے کی کوشش کرتا ہے لیکن چوں کہ وہ آبِ رواں کی طرح ہوتے ہیں، جو خود بھی پاک ہوتا ہے اوردوسروں کو بھی پاک کرنے والا ہوتا ہے، اس لیے اس کے بہکانے کے باوجود اُن کاباطن پراگندہ نہیں ہوتا۔ اِن اولیاء اللہ کے لیے شیطان کی کوشش ایسی ہی ہوتی ہے جیسے کوئی بےوقوف نہر یا دریا میں پیشاب کرکے یہ سوچے کہ میں نے نہریادریاکو ناپاک کردیا۔جس...
یکم دسمبر۲۰۱۳ءبروز اتوار کلکتہ ناخدا جامع مسجد کے امام کی مسجد بیت میں مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا ایک مجلس میں جلوہ افروز تھے ،جس میں ائمۂ کرام اور عمائدین شہر بھی کا فی تعداد میں موجود تھے ـ،درمیان گفتگو اِنفاق فی سبیل اللہ کا ذکر آیا، آپ نے فرمایا کہ ڈھائی فیصد تو فرض ہے،جس کی ادائیگی نجات کے لیے ضروری ہے اور ڈھائی فیصد سے زیادہ خرچ کرنا درجات کا سبب ہے، عالم دنیا میں توانسان زیادہ سے زیادہ درجات حاصل کرناچاہتا ہے ،جو فانی ہے اور اُ س عالم کی تیاری میں سستی کرتا...
۶؍دسمبر ۲۰۰۹ ء/ ۲۰؍ ذی الحجہ ۱۴۳۰ھ بروز اتوار بعد نماز ظہرمرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی بارگاہ میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی،محب محترم مولانا اشتیاق عالم مصباحی ، حضرت قاری بشیرقادری اور دیگر چند نووارد علما بھی تشریف فرما تھے۔مرشد گرامی نےمختلف مسائل پر گفتگو فرمائی، درمیان گفتگویہ بات بھی آئی کہ بعض بزرگوں نے اپنے مریدوں سےیہ فرمایا کہ دوسرے شیخ کی محفل میںنہ جائو، اپنے شیخ کو کافی جانو اور اپنے شیخ کی محفل کو ہی لازم پکڑو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کوئی مرید اپنے شیخ کے علاوہ دوسرے شیخ کی...
۲۶؍مارچ ۲۰۱۴ ءبروز بدھ بعد نماز مغرب مرشدی حضورداعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی بارگاہ میں راقم اپنے خواجہ تاش محترم ساجد سعیدی کے ہمراہ حاضر تھا کہ مولانا فہد سعیدی مصباحی اجازت پاکر دو مہمانوں کے ساتھ حاضر خدمت ہوئے ، دونوں مہمان صورتاً عالم تھے، اُن دونوں میں سے ایک نے مسلمانوں کی ایک سیاسی وسماجی جماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے عرض کیا: حضرت !اس بار الیکشن میں ہماری جماعت ایک خاص سیاسی پارٹی کی حمایت کررہی ہے ،اگر آپ کی بھی حمایت مل جاتی تو اچھا ہوتا ۔حضورداعی اسلام نے فرمایا کہ میں نہ کسی سیاسی جماعت...
ایک مرتبہ حضور داعی اسلام کی مجلس پر انوار میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی ، دوران گفتگو آپ نے ارشاد فرمایا: گنہگار كو ذلت آميز نگاہوں سے نهيں ديكھنا چاہيے بلکہ اس كے ساتھ رحم و كرم اور شفقت كے ساتھ پیش آناچاہیے اور اس كي اصلاح كي كوشش كركے رحمت الٰہی سے قريب كرنےكي کوشش كرني چاہيے اوراگر دل ميں اس كے ليے نفرت كے جذبات پيدا ہوں تو اپنے گناہوں كو ياد كرنا چاہيے،كيوں کہ اس نے اس شخص كو ياتو گناه كرتے ديكھا ہوگا يا پھر صرف اپنےگمان سے حكم لگا رہا ہوگا،اگرگمان ہے تو الله...
۲۷ دسمبر ۲۰۱۳ء بروز جمعہ بعد نماز عصر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کی بارگاہ میں ہم اپنے خواجہ تاش محب گرامی مولانا غلام مصطفیٰ ازہری اور مولانا ذیشان احمد مصباحی کے ساتھ حاضر تھے ،حقیقت بیعت اور رسم بیعت کی بات آئی تو سرکار نے فرمایا: رسم بیعت سنت ہے اور اصل بیعت واجب ہے ، رسم بیعت یہ ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر معاصی کے ترک اور احکام الٰہی پر عمل کا عہد کیا جائے، جیسا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کیا کرتے تھے۔اصل بیعت اور حقیقت بیعت، محبت و اطاعت...
ايك مرتبہ حضور داعی اسلام مد ظلہ النورانی كی عرفانی مجلس ميں حاضری كی سعادت حاصل ہوئی ۔ دوران گفتگو، حديث جبريل کی بات شروع ہوئی تو آپ نے ارشاد فرماياکہ ا س حديث پا ك ميں سالك كے صرف دو درجے بيان كيے گئے ہيں ؛۱۔ درجۂ مشاهده۲۔درجۂ مراقبہاب اگر كسی كو يہ دونوں ہی كيفيتيں حاصل نہ ہوں تو وه ہالك ہے ۔ اب وه اپنے آپ كو ہلاكت سے نكالنے كے ليے كيا كرے؟چنانچہ بندے كو اگر مراقبے كی كيفيت حاصل نہ ہو تو پہلے اسے اپنا محاسبہ كرنا چاہیے،اپنے گناہوں كے محاسبے كے بعداپنے خالق و...
۲۶؍ستمبر۲۰۱۳ء مطابق ۲۰؍ذی قعدہ ۱۴۳۴ھ بروز جمعرات مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینابعدنماز عصر جب مسجدسے باہر تشریف لارہے تھے۔ جامعہ عارفیہ کے طلبا پروانوں کی طرح آپ کی طرف لپک پڑےاوردست بوسی کرنے کے لیےایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرنے لگے۔حضور داعی اسلام نے فرمایا: بچو!لائن میں آجاؤ ،ایک دوسرے کو دھکانہ دو،دوسروں کو دھکادینا ایذا رسانی کا سبب ہے اورمومن کو ایذا دینا حرام ہے،جب کہ دست بوسی مباح۔فعل مباح کے لیے فعل حرام کا ارتکاب سخت غلط ہے اوراگر کوئی چاپلوسی میں دست بوسی کرے تو دست بوسی ناجائز اوراگر دست بوسی...
یکم اکتوبر ۲۰۱۳ ءمطابق۲۵ ؍ذی قعدہ ۱۴۳۴ھ بروز منگل محب مکرم مولانا جہاں گیر حسن مصباحی کے والد مرحوم کے ایصال ثواب کے موقع پر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کے سامنےجلیبی لائی گئی، جامعہ عارفیہ کی ساتویں جماعت (اولیٰ) کے تقریباً چالیس طلباانجمن بنائے ہوئے سرکار کے سہ جانب بیٹھے تھے، سرکار نے طلبا کی جانب مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا : بچو! جلیبی کھائی یا نہیں؟بتاؤ کہ پہلے کھا لے اور بعدمیں فاتحہ پڑھے تو کیاکوئی حرج ہے؟ ایک طالب علم نے عرض کیا:حضور!کوئی حرج نہیں ہے۔ سرکار نے فرمایا: شاباش، دونوں دو فعل ہیں ،...