Donate Now

All Articles

"Those Who Cannot Maintain Good Relations with Their Friends Have No Right to Teach or Preach the Seerah (the Life of the Prophet ﷺ): Prof. Munemi"

"Those Who Cannot Maintain Good Relations with Their Friends Have No Right to Teach or Preach the Seerah (the Life of the Prophet ﷺ): Prof. Munemi" Prof. Syed Shah Shamimuddin Ahmad Munemi’s Address at the Milad Conference Held at Khanqah Arifia, Saiyed Sarawan Press Release - September 8, Kaushambi:"Prophet Muhammad ﷺ was sent by Allah as a mercy to all of humanity. This is why His mercy and love are not confined to any particular group. Rising above all divisions such as caste, color, race, region and language, He addressed everyone equally and provided all with an equal opportunity to...

سیرت رسول ﷺ سے دوری: وجوہات اور اَثرات

سیرت رسول ﷺ اسلامی تاریخ کا وہ اہم باب ہے جو نہ صرف دینی ہدایت بلکہ اخلاقی اور معاشرتی اصول بھی فراہم کرتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ کی زندگی اور اُسوہ ٔحسنہ ہرمسلمان کے لیے مشعل راہ ہے اور اُسی کو اپناکر اُمت ایک زمانے تک بساط عالم پر اپنا پرچم لہراتی رہی ہے اور تقریباً ہزار سال اقتدار میں رہنے کے بعدپھر اُمت مسلمہ زوال کا شکار ہوئی تو یہ زوال مختلف شعبوں میں آیا، خصوصاً باب سیرت میں غیر معمولی زوال آیاکہ اُمت مسلمہ جہاں قلبی اور عملی طورپر سیرت سے دور ہوئی تووہیں فہم سیرت سے بھی...

قطب اودھ مخدوم شاہ مینا لکھنوی اور ان کی تعلیمات

ہندوستان کے خطۂ اودھ بالخصوص لکھنؤ  کو جن مشائخ صوفیہ کی برکتوں سے حصہ ملا ان میں ایک بڑا نام کاشف حقائق طریقت، واقف دقائق حقیقت قطب العالم  مخدوم محمد شاہ مینا قدس سرہ (وفات: ۲۳/ صفر ۸۸۴ھ)  کا بھی ہے۔ مخدوم  شاہ مینا تقریباً  بارہ سال ہی کے تھے کہ شاہ  بدیع الدین مدار قدس سرہ نے اپنے مرید قاضی شہاب الدین چتلائی کے ذریعہ  آپ کی قطبیت کا اعلان کروایا اور لوگوں کو  آپ کی جانب رجوع کرنے کی تلقین فرمائی۔ مخدوم شاہ مینا  نے کمال روحانیت کی راہ میں دو عظیم ہستیوں سے خوب استفادہ کیا۔ ایک...

تفہیم جہاد: جہادی فکر کی گتھیوں کو سلجھانے والی ایک نئی اور انوکھی کتاب

امت مسلمہ کی جانب سے فرض کفایہ اور 'جہادی فکر' کی گتھیوں کو سلجھانے والا بیش قیمت مجموعہ، تفہیم جہاد ، کا مطالعہ کیا۔ ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی اس فکر ساز کتاب کی تصنیف اور  خسرو فاؤنڈیشن نئی دہلی اس کی اشاعت پر ہماری طرف سے بے پناہ مبارک بادیوں کے مستحق ہیں۔انہوں نے فکر و نظر کے سطحی ماحول کے باوجود "تفہیم جہاد" کی شکل میں ، قلوب و اذہان کی آسودگی کا سامان مہیا کیا ہے ، اللّٰہ پاک آپ کی مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے اور اس پیغام کو عالمی سطح پر شرف قبولیت عطا فرمائے۔ آمین!...

علامہ ساحل شہسرامی: یادیں اور باتیں !

استاذ گرامی قدر علامہ ارشاد احمد رضوی ساحل شہسرامی(۱۹۷۳- ۲۰۲۴ء(1) ایک وضع دار عالم دین تھے۔ چھوٹا قد، منہنی جسم، خوب صورت چہرہ، دبے ہوئے رخسار، گلابی لب، بڑی اور کچھ دبی ہوئی آنکھیں ، سیاہ بال، مخملی ٹوپی، سفید کرتا پاجامے پر علی گڑھ کی کالی شیروانی، سنجیدہ اور متین،تیز رفتار، نستعلیق گفتار، شستہ زبان، شائستہ لہجہ، دلکش خط اور ادیبانہ اسلوب، شکّیت کی حدوں کو چھوتی ہوئی حساسیت، ضد سی نظر آنے والی خود داری اور غیرت – یہ وہ الفاظ ہیں جن سے علامہ ساحل کا اسکیچ بنایا جا سکتا ہے۔ ایسے لوگ دنیا میں کم ہوتے...

ڈاکٹر ذیشان مصباحی کی کتاب "تفہیم جہاد" پر تبصرہ

مولانا ذیشان احمد مصباحی سے میری پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب میں بی اے (اسلامک اسٹڈیز) میں ڈاخلے کے لئے امتحان دینے  دہلی آیا۔ تب سے اب تک ایک مربی کی حیثیت سے آپ میری رہنمائی فرماتے رہے۔ اس دوران آپ کی تحریروں کو پڑھنے اور آپ سے بالواسطہ استفادہ کرنے کے بے شمار مواقع مجھے میسر آتے رہے۔ مولانا مصباحی کی علمی کاوشوں سے واقف شخص اس بات کا اعتراف کرے گاکہ آپ کی روش میں فقہا ٫سی نکتہ سنجی اور صوفیاء سا اعتدال ہے۔ان کی یہ کوشش رہتی ہے کہ موجودہ مسلکی تشدد سے پرے جا کر...

تفہیم جہاد- روایتی فہم جہاد کا علمی جائزہ

’’تفہیم جہاد‘‘ نام سے ہی واضح ہے کہ مصنف نے اس کتا ب کی تصنیف فلسفۂ جہاد کی گتھیوں کو سلجھانے کےلیے کی ہے ؛کیوں کہ صاحب کتاب ،صاحب طرز  ادیب  اورصاحب الرائے  دانشور بھی ہیں، جن کے قلم کی سیاہی ،دل و دماغ کی قوت اور زبان و بیان کا زور فقط ان سلگتے مسائل کے حل کے لیے صرف ہوتا ہے  جن سے عصر حاضر میں قوم وملت جوجھ رہی ہوتی ہے،   جیسا کہ سابقہ کتب(مسئلہ تکفیر ومتکلمین، الموسیقی فی الاسلام  وغیرہ ) سے واضح ہے ۔اس لیے یہاں پر یہ سوال بہت ہی اہم ہوجاتا ہے کہ...

تفہیم جہاد-اسلامی فلسفۂ جنگ کا حقیقی بیانیہ

صاحب کتاب: ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی مغربی چمپارن (ضلع بتیا) شمالی بہار سے تعلق رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر موصوف ایک معتدل فکر کے حامل روشن خیال اسلامی اسکالر اور مصنف ہیں۔ موصوف نے اہل سنت کی معروف دینی درس گاہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور، ضلع اعظم گڑھ سے فضیلت کی سند حاصل کی ہے، جب کہ معروف قومی دانش گاہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے تقابل ادیان میں ایم اے اور پھر اسلامک اسٹڈیز سے ایم اے اور پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی ہے۔ بروقت خانقاہ عارفیہ، سید سراواں میں مقیم اور وہاں ’’جامعہ عارفیہ‘‘ اور ’’شاہ صفی اکیڈمی‘‘...

"Tafheem-e-Jihad" understanding of Jihad

The book "Tafheem-e-Jihad" by Zishan Ahmed Misbahi, published by Khusro Foundation, stands as a pivotal contribution to the contemporary discourse on Jihad. In an era where the concept of Jihad is frequently misunderstood and misrepresented, Misbahi's work offers a critical and insightful examination aimed at clarifying its true essence. The cover design, featuring a dove carrying an olive branch, symbolizes peace and conveys the book's central message of understanding Jihad in its genuine, peaceful context. Zishan Ahmed Misbahi meticulously delves into the historical, theological, and philosophical dimensions of Jihad, presenting a narrative that is both enlightening and accessible to a...

جو شخص اپنے اوپرشریعت نافذ کر تا ہے اللہ تعالیٰ اس پر ہر طرف سے نعمتیں نازل فرماتا ہے

خانقاہ عارفیہ ، سیدسراواں میں ۱۲۵؍ واں عرس عارفی اپنی تقریبات ورسومات کے ساتھ اختتام پذیر پریس ریلیز 16  ذی القعدۃ مطابق 25 مئی 2024 سے جامعہ عارفیہ و خانقاہ عارفیہ میں سالانہ دو روزہ عرس سلطان العارفین خواجہ شاہ عارف صفی رحمہ اللہ تعالیٰ شروع ہوا،  جس میں ہندوستان کے مختلف علاقوں اور خانقاہوں سے معتقدین تشریف لائے۔ عرس کی تقریبات کا آغاز بعد نمازِ مغرب محفل ختم بخاری سے ہوا۔ درس بخاری سے قبل نعت و منقبت خوانی ہوئی اور اس کے بعد ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی صاحب کا ایک پر مغز اور مفصل و مدلل خطاب ہوا...

سینٹ سارنگ کانوینٹ اسکول کے طلبہ کی اولمپیاڈ میں نمایاں کارکردگی

مدرسہ نظام میں ہر مدرسے کا اپنا تعلیمی نصاب اور اہداف ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہر ایک کا معیار تعلیم بھی الگ ہوتا ہے۔ کسی مدرسے کا تعلیمی نظام اور نصاب اچھا ہوتا ہے اور اہداف علم مرکزی ہوتے ہیں۔ جب کہ بعض مدارس کا حال بہت خراب اور تعلیم انتہائی غیر معیاری ہوتی ہے اور طلبہ کا نقصان ہوتا ہے۔ اور اسے جانچنے والا کوئی نہیں ہوتا۔لیکن اس کے برخلاف اسکولی نظام میں ایسا نہیں ہے۔ اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کی صلاحیتوں کو جانچنے لیے کئی مسابقتی امتحانات کا انعقاد ہوتا ہے۔ جس میں یہ دیکھا جاتا...

پیغام رمضان

[یہ مضمون آل انڈیا ریوڈیو پر ۱۱؍ مارچ ۲۰۲۴ء کو نشر ہوا۔] سامعین کرام! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! خواتین وحضرات! رمضان المبارک کا مہینہ بڑےہی خیر وبرکت کا مہینہ ہے۔ اس کے آتے ہی مسلمانوں میں  طاعت وعبادت کا گراف بڑھ جاتا ہے ، گھر کی رونق اور بازار کی چہل پہل میں اضافہ  ہوجاتا ہے۔ قرآن وحدیث میں اس ماہ مبارک کی بڑی فضیلتیں آئی ہیں۔ سورہ بقرہ آیت نمبر ۱۸۵ میں  اللہ کریم فرماتا ہے: اعوذ باللہ من  الشیطان الرجیم -بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ﴿شَهْرُ ‌رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَالْفُرْقَانِ فَمَنْ...

اچھی تعلیم کے ساتھ اخلاقی تربیت پربھی توجہ دینے کی ضرورت

یوم تاسیس کے موقع پرسینٹ سارنگ کانونٹ اسکول میں تعلیمی بیداری پروگرام کا انعقاد (پریس ریلیز)سیدسراواں:’’اچھی تعلیم انسان کا زیور ہے اور ہرسطح پر اچھی تعلیم انسان کی ضرورت ہے۔ تعلیم کے بغیر صالح معاشرے کی تشکیل ممکن نہیں تعلیم ہر انسان کا پیدائشی حق ہےاورحصول تعلیم میں کسی کی قسم کی تفریق درست نہیں تعلیمی نصاب میں دوسرے مضامین کے ساتھ اخلاقیات کی شمولیت انتہائی ضروری ہے۔ چوں کہ اساتذہ کی حیثیت ایک مربی کی ہوتی ہے اِس لیےاُن پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ طلبا اور طالبات کی اچھی تعلیم کے ساتھ اُن کی اخلاقی تربیت...

خواجہ صاحب نے وحدت الٰہ اور وحدت آدم کے تصور پر زوردیا!

خانقاہ عارفیہ میں منعقد عرس خواجہ غریب نواز میں علما نے چشتی مشرب کی وضاحت کی اور اس کی عصری معنویت کو اجاگر کیا۔ آج مورخہ  ۶  رجب المرجب ۱۴۴۵ھ  کو خانقاہ عارفیہ و جامعہ عارفیہ میں عرس غریب نواز بنام ’’جشن خواجہ مہاراجہ‘‘ کا انعقاد کیا گیا  جس میں جامعہ کے تمام اساتذہ و طلبہ شریک رہے۔ قاری سرفراز صاحب کی تلاوت سے محفل کا آغاز ہوا ۔اس کے بعد جامعہ کے متعدد طلبہ نے بارگاہ غریب نواز میں  منقبت کی شکل میں خراج عقیدت پیش کیا۔ نعت ومنقبت کے بعد جامعہ کے  نے  اساتذہ نے سیرت غریب نواز...

ख्वाजा साहब की शिक्षा का वर्तमान महत्व

ख्वाजा साहब को आम तौर पर पूरी दुनिया के लिए और विशेष रूप से हम भारतीयों के लिए किसी परिचय की आवश्यकता नहीं है। बल्कि हममें से हर कोई उन्हें अच्छी तरह जानता और पहचानता है और मानव समुदाय का एक बड़ा वर्ग उनकी शिक्षाओं से लाभान्वित और प्रबुद्ध हो रहा है। क्या अपने और किया बेगाने, सभी लोग बिना किसी भेद-भाव के ख्वाजा साहब के उपहार का आनंद ले रहे हैं। जब वह जीवित थे तो भी भारत के सम्राट थे, और आज अपने स्वर्गबास होने के लग-भाग 800 साल बाद भी वह भारत के महान सम्राट हैं। भारत...

خواجہ غریب نواز کی مہاجرانہ زندگی

ہجرت کا لفظ آتے ہی ذہن میں سب سے پہلے جو بات اُبھرتی ہے وہ ہے’’ ہجرت نبوی‘‘جو اَحکم الحاکمین کے حکم سےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مقدسہ سے مدینہ منورہ کی طرف کی تھی اور یہ ہجرت اقامت دین کے لیے تھی، چناں چہ اس کے بعد نہ صرف دین اسلام کی بالا دستی قائم ہوئی بلکہ اسلام نے توحیدورسالت اور تصورِ آخرت کے ساتھ انسانیت کا جو پیغام دیا ہے وہ آج بھی تاریخ انسانی میںایک انمٹ نقوش کی حیثیت رکھتی ہے۔اس وقت مہاجرین کے ساتھ انصارنےبڑی فیاضی کا مظاہرہ کیا کہ اپنی دولت میں...

Ad Image

Recent Articles

View All