Donate Now
سینٹ سارنگ کانوینٹ اسکول کے طلبہ کی اولمپیاڈ میں نمایاں کارکردگی

سینٹ سارنگ کانوینٹ اسکول کے طلبہ کی اولمپیاڈ میں نمایاں کارکردگی


مدرسہ نظام میں ہر مدرسے کا اپنا تعلیمی نصاب اور اہداف ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہر ایک کا معیار تعلیم بھی الگ ہوتا ہے۔ کسی مدرسے کا تعلیمی نظام اور نصاب اچھا ہوتا ہے اور اہداف علم مرکزی ہوتے ہیں۔ جب کہ بعض مدارس کا حال بہت خراب اور تعلیم انتہائی غیر معیاری ہوتی ہے اور طلبہ کا نقصان ہوتا ہے۔ اور اسے جانچنے والا کوئی نہیں ہوتا۔
لیکن اس کے برخلاف اسکولی نظام میں ایسا نہیں ہے۔ اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کی صلاحیتوں کو جانچنے لیے کئی مسابقتی امتحانات کا انعقاد ہوتا ہے۔ جس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ اسکول میں ایک خاص کلاس کے طالب علم کا معیار تعلیم ایک اسٹینڈرڈ تعلیم کے مطابق ہے یا نہیں۔ انہیں مسابقتی امتحانات میں سے ایک *اولمپیاڈ* بھی ہے جو اسکول کی سطح پر منعقد کیے جاتے ہیں اور کافی مقبول ہیں۔ یہ مسابقتی ٹیسٹ سرکاری اور نجی ادارے کراتے ہیں۔
حال ہی میں خانقاہ عارفیہ کے زیر انتظام شروع ہونے والا انگلش میڈیم اسکول بنام "سینٹ سارنگ کانوینٹ اسکول" اپنی نوعمری کے باوجود تعلیم کے میدان میں اپنا لوہا منوا رہا ہے۔ چنانچہ اس اسکول نے اپنے بچوں کو اولمپیاڈ میں حصہ لینے کی نہ صرف ترغیب دی بلکہ پورا انتظام بھی کیا۔ حالانکہ عام طور پر اسکول انتظامیہ اس کی جرات نہیں کرتے، کیوں کہ اس سے ان کے غیر معیاری تعلیم کا پتہ چل جائے گا۔
سیٹ سارنگ کانوینٹ اسکول کے طلبہ نے اس مسابقتی امتحان میں نہ صرف حصہ لیا بلکہ اس کے طلبہ نے اسٹیٹ ٹاپر ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ والحمد للّٰہ علی ذالک۔
اس کامیابی پر ہم خانقاہ عارفیہ کے روح رواں حضرت داعی اسلام دام ظلہ، سینٹ سارنگ اسکول کے منتظم اعلی مخدوم گرامی حضرت علی سعید صفوی، دیگر منتظمین، پرنسپل اور تمام اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اس قدر کم وقت میں اتنی بڑی اچیومنٹ حاصل کی۔
اللہ اس اسکول کو دن دو گنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ آمین!

Ad Image