Donate Now

Categories

طالبانِ مولیٰ کے لیےمشائخ کی صحبت اولین ضرورت

ایک مرتبہ حضور داعی اسلام مد ظلّہ النورانی کی مجلس با فیض میں حاضر ی کی سعادت حاصل ہوئی۔ دورانِ گفتگو آپ نے فرمایا کہ طالبانِ مولیٰ کو اپنےشیخ کی صحبت میں زیادہ سے زیادہ رہناچاہیے،کیوں کہ اُن کی صحبت میں رہنے کا حکم قرآن و احادیث میں وارد ہے ،لیکن اگر یہ میسر نہ ہو تو طالب جہاں ہے وہیں ایسے لوگوں کو تلاش کرے جو اللہ تعالیٰ کی طرف مائل ہوں اور اپنے شیخ کی اجازت سے ان کی صحبت میں رہے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہوتوایسی کتابوں کو دوست بنائے جو دلوں کو کھولنے والی...

اسلام کی سلامتی سب کے لیے ہے

یکم دسمبر ۲۰۱۳ ء بروز اتوار کلکتہ میں مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا ایک مجلس میں جلوہ افروز تھے جہاں شہر کے علما و ائمہ اور عمائدین بھی کافی تعداد میں موجود تھے ، درمیان گفتگو آپ نے ارشاد فرمایا کہ ایک ہے ظلم نہ کرنا اور ایک ہے سلامتی پہنچانا ، دونوں بہتر ہے مگر ظلم نہ کرنا یہ Zeroپوائنٹ ہے ، مسلم تو وہ ہے جس کے وجود سے ساری دنیا کو اور ساری انسانیت کو سلامتی پہنچے وہ بھی اسلام کی سلامتی تا کہ اس دنیا میں بھی وہ کامیاب رہے اور آخرت میں...

اولیا؛ آبِ رواں کی طرح ہیں

ایک مرتبہ حضور داعی اسلام مدظلہ العالی کی بارگاہ میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی، آپ شیطانی وسوسوں پر گفتگو فرمارہے تھے، دورانِ کلام آپ کاارشاد ہوا: شیطان؛اولیاء اللہ کوبھی بہکانے کی کوشش کرتا ہے لیکن چوں کہ وہ آبِ رواں کی طرح ہوتے ہیں، جو خود بھی پاک ہوتا ہے اوردوسروں کو بھی پاک کرنے والا ہوتا ہے، اس لیے اس کے بہکانے کے باوجود اُن کاباطن پراگندہ نہیں ہوتا۔ اِن اولیاء اللہ کے لیے شیطان کی کوشش ایسی ہی ہوتی ہے جیسے کوئی بےوقوف نہر یا دریا میں پیشاب کرکے یہ سوچے کہ میں نے نہریادریاکو ناپاک کردیا۔جس...

دنیاآخرت کی کھیتی ہے

یکم دسمبر۲۰۱۳ءبروز اتوار کلکتہ ناخدا جامع مسجد کے امام کی مسجد بیت میں مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا ایک مجلس میں جلوہ افروز تھے ،جس میں ائمۂ کرام اور عمائدین شہر بھی کا فی تعداد میں موجود تھے ـ،درمیان گفتگو اِنفاق فی سبیل اللہ کا ذکر آیا، آپ نے فرمایا کہ ڈھائی فیصد تو فرض ہے،جس کی ادائیگی نجات کے لیے ضروری ہے اور ڈھائی فیصد سے زیادہ خرچ کرنا درجات کا سبب ہے، عالم دنیا میں توانسان زیادہ سے زیادہ درجات حاصل کرناچاہتا ہے ،جو فانی ہے اور اُ س عالم کی تیاری میں سستی کرتا...

شیخ کی تحکیم اور مشائخ کی تعظیم

۶؍دسمبر ۲۰۰۹ ء/ ۲۰؍ ذی الحجہ ۱۴۳۰ھ بروز اتوار بعد نماز ظہرمرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی بارگاہ میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی،محب محترم مولانا اشتیاق عالم مصباحی ، حضرت قاری بشیرقادری اور دیگر چند نووارد علما بھی تشریف فرما تھے۔مرشد گرامی نےمختلف مسائل پر گفتگو فرمائی، درمیان گفتگویہ بات بھی آئی کہ بعض بزرگوں نے اپنے مریدوں سےیہ فرمایا کہ دوسرے شیخ کی محفل میںنہ جائو، اپنے شیخ کو کافی جانو اور اپنے شیخ کی محفل کو ہی لازم پکڑو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کوئی مرید اپنے شیخ کے علاوہ دوسرے شیخ کی...

مسلم قائدین یوسفی مزاج کے حامل ہوں

۲۶؍مارچ ۲۰۱۴ ءبروز بدھ بعد نماز مغرب مرشدی حضورداعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی بارگاہ میں راقم اپنے خواجہ تاش محترم ساجد سعیدی کے ہمراہ حاضر تھا کہ مولانا فہد سعیدی مصباحی اجازت پاکر دو مہمانوں کے ساتھ حاضر خدمت ہوئے ، دونوں مہمان صورتاً عالم تھے، اُن دونوں میں سے ایک نے مسلمانوں کی ایک سیاسی وسماجی جماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے عرض کیا: حضرت !اس بار الیکشن میں ہماری جماعت ایک خاص سیاسی پارٹی کی حمایت کررہی ہے ،اگر آپ کی بھی حمایت مل جاتی تو اچھا ہوتا ۔حضورداعی اسلام نے فرمایا کہ میں نہ کسی سیاسی جماعت...

گنہگار کو بھی حقیر نہ جانو

ایک مرتبہ حضور داعی اسلام کی مجلس پر انوار میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی ، دوران گفتگو آپ نے ارشاد فرمایا: گنہگار كو ذلت آميز نگاہوں سے نهيں ديكھنا چاہيے بلکہ اس كے ساتھ رحم و كرم اور شفقت كے ساتھ پیش آناچاہیے اور اس كي اصلاح كي كوشش كركے رحمت الٰہی سے قريب كرنےكي کوشش كرني چاہيے اوراگر دل ميں اس كے ليے نفرت كے جذبات پيدا ہوں تو اپنے گناہوں كو ياد كرنا چاہيے،كيوں کہ اس نے اس شخص كو ياتو گناه كرتے ديكھا ہوگا يا پھر صرف اپنےگمان سے حكم لگا رہا ہوگا،اگرگمان ہے تو الله...

بیعت سنت یا واجب؟

۲۷ دسمبر ۲۰۱۳ء بروز جمعہ بعد نماز عصر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کی بارگاہ میں ہم اپنے خواجہ تاش محب گرامی مولانا غلام مصطفیٰ ازہری اور مولانا ذیشان احمد مصباحی کے ساتھ حاضر تھے ،حقیقت بیعت اور رسم بیعت کی بات آئی تو سرکار نے فرمایا: رسم بیعت سنت ہے اور اصل بیعت واجب ہے ، رسم بیعت یہ ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر معاصی کے ترک اور احکام الٰہی پر عمل کا عہد کیا جائے، جیسا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کیا کرتے تھے۔اصل بیعت اور حقیقت بیعت، محبت و اطاعت...

سالک کے درجات

ايك مرتبہ حضور داعی اسلام مد ظلہ النورانی كی عرفانی مجلس ميں حاضری كی سعادت حاصل ہوئی ۔ دوران گفتگو، حديث جبريل کی بات شروع ہوئی تو آپ نے ارشاد فرماياکہ ا س حديث پا ك ميں سالك كے صرف دو درجے بيان كيے گئے ہيں ؛۱۔ درجۂ مشاهده۲۔درجۂ مراقبہاب اگر كسی كو يہ دونوں ہی كيفيتيں حاصل نہ ہوں تو وه ہالك ہے ۔ اب وه اپنے آپ كو ہلاكت سے نكالنے كے ليے كيا كرے؟چنانچہ بندے كو اگر مراقبے كی كيفيت حاصل نہ ہو تو پہلے اسے اپنا محاسبہ كرنا چاہیے،اپنے گناہوں كے محاسبے كے بعداپنے خالق و...

دست بوسی کرنا کیسا ہے؟

۲۶؍ستمبر۲۰۱۳ء مطابق ۲۰؍ذی قعدہ ۱۴۳۴ھ بروز جمعرات  مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینابعدنماز عصر جب مسجدسے باہر تشریف لارہے تھے۔ جامعہ عارفیہ کے طلبا پروانوں کی طرح آپ کی طرف لپک پڑےاوردست بوسی کرنے کے لیےایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرنے لگے۔حضور داعی اسلام نے فرمایا: بچو!لائن میں آجاؤ ،ایک دوسرے کو دھکانہ دو،دوسروں کو دھکادینا ایذا رسانی کا سبب ہے اورمومن کو ایذا دینا حرام ہے،جب کہ دست بوسی مباح۔فعل مباح کے لیے فعل حرام کا ارتکاب سخت غلط ہے اوراگر کوئی چاپلوسی میں دست بوسی کرے تو دست بوسی ناجائز اوراگر دست بوسی...

صدقہ نافلہ سب کے لیے جائز ہے

یکم اکتوبر ۲۰۱۳ ءمطابق۲۵ ؍ذی قعدہ ۱۴۳۴ھ بروز منگل  محب مکرم مولانا جہاں گیر حسن مصباحی کے والد مرحوم کے ایصال ثواب کے موقع پر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کے سامنےجلیبی لائی گئی، جامعہ عارفیہ کی ساتویں جماعت (اولیٰ) کے تقریباً چالیس طلباانجمن بنائے ہوئے سرکار کے سہ جانب بیٹھے تھے، سرکار نے طلبا کی جانب مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا : بچو! جلیبی کھائی یا نہیں؟بتاؤ کہ پہلے کھا لے اور بعدمیں فاتحہ پڑھے تو کیاکوئی حرج ہے؟ ایک طالب علم نے عرض کیا:حضور!کوئی حرج نہیں ہے۔ سرکار نے فرمایا: شاباش، دونوں دو فعل ہیں ،...

صحابہ کرام اور اولیاء اللہ

قدم بوسی کی دولت میسرآئی۔صحابۂ کرام اوراولیاء اللہ کے مراتب کا ذکر آیا۔ آپ نےفرمایا:مرتبہ ٔولایت میں سب سے بلندمرتبہ صحابیت کا ہے ۔کوئی بھی غوث وقطب یا ولی کسی ادنیٰ درجے کے صحابی کے برابر نہیں ہو سکتا، کیوں کہ صحابہ کرام نے ایمان کی حالت میں اپنی ظاہری آنکھوں سے مرشداعظم محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی اور اُن کی صحبت کی برکت سے اپنے ظاہر و باطن کو سنوارا۔اُن کے مربی و مرشد خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور جن کی تربیت کرنے والے خود نبی ہوں اُن کے مقام و...

ناظم اور صدر کیسا ہو؟

۲۰؍دسمبر۲۰۱۱مطابق ۲۴؍محرم الحرام۱۴۳۳ ھ بروز منگل  صبح کے وقت قدم بوسی کی دولت میسر آئی۔ مرشدی حضور داعی اسلام حفظہ اللہ نے کاغذ طلب فرمایا اور خلیفہ، امام ،نا ظم ،صدر،سجادہ نشیں(متولی)، امیر، ڈائرکٹر،یا کسی بھی تنظیم کے اہم کارکن، اصحاب حل وعقد کی صفات و شرائط بیان فرمائی اور اہم نکات کو قلمبند فرمایا۔آپ نے فرمایا کہ کسی بھی دینی تحریک و تنظیم کےاصحاب حل وعقد کے اندر مندرجہ ذیل سات شرطیں ہونی چاہیے۔   ۱۔مسلم ۲۔عاقل ۳۔بالغ ۴۔عالم ۵۔عادل ۶۔قرشی(بہادر) ۷۔سنی صحیح العقیدہ ان صفات کے حامل دس لوگ ہوں جوا صحاب حل و عقد ہوں اور ان کا...

دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ہے

حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا طالبین اور سالکین کے انجمن میں جلوہ افروز تھے، گفتگو جاری تھی، درمیان میں ایک طالب علم نے عرض کیا کہ حضوراليَدُ العُلْيَا خَيْرٌ مِنَ اليَدِ السُّفْلَى( دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔بخاری) کا کیا مطلب ہے؟ جب کہ عطیات وصدقات لینے والوں میں ہم بعض متقی حضرات کو بھی پاتے ہیں جو اپنی ضرورت کے مطابق لیتے ہیں جب کہ دینے والوں میں غیر متقی حضرات بھی ہوتے ہیں۔  آپ نے ارشاد فرمایا : دینے والا اس لیے افضل ہے کہ دنیا اس کے ہاتھ سے نکل رہی ہےاور...

انسان کے درجات

حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا نے ایک مجلس میں درمیا ن گفتگو فرمایاکہ : لوگ تین طرح کے ہوتے ہیں:۱۔عارف ۲۔عالم ۳۔جاہلجس کے پیش نظر فقط مولیٰ کی رضا ہو ،جس کا جینا مرنا صرف اللہ کی رضا کے حصول کے لیے ہو، وہ عارف ہے، جس کے پیش نظر جنت کاحصول اورجہنم سے نجات حاصل کرنا ہو، وہ عالم ہے اور جو اِن دونوں سے بے خبر ہو، رات دن صرف اپنی اسی فانی دنیا کی فکر میں ڈوبا رہے، وہ بظاہر کتنا ہی علم رکھنے والا ہوجاہل ہے: طَالِبُ الْمَوْلٰی عَارِفٌ،طَالِبُ الْعُقْبٰی عَالِمٌ،طَالِبُ الدُّنْیَاجَاہِلٌ۔ (مولیٰ کا طالب عارف...

رزق کی مثال سائے کی طرح ہے

 حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینانے درمیان گفتگوفرمایا:انسان زندگی بھر صرف اپنی دنیاکے لیے کوشش کرتاہے جب کہ دنیاتو سایے کی طرح ہے ،پھر اس کی کیافکرکرنا؟اتنا فرماتے ہوئے آپ اپنی کرسی سے اٹھے اور اپنے سایے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کبھی آگے جاتے اورکبھی پیچھے ہٹتے اور یہ فرماتے جاتے کہ اگر ہم اس کو اپنی گرفت میں لیناچاہیں تو ہزارکوشش کے باوجوداس کو نہیں پکڑ سکتے ، چاہے ہزارسال اس کے پیچھے دوڑیں،یوں ہی اگر اس سےہم اپنی جان چھوڑاناچاہیں تونہیں چھڑاسکتے،اگرہم اس کو طلب کریں تو یہ ہم سے بھاگےاور اگرہم اس سے بھاگیں تو...

Most Popular Articals

View All