Donate Now

Urdu Article

وحی اور کشف میں فرق

حضور! وحی اورکشف میں کیا فرق ہے؟ آپ نے سوال سن کر ایک شخص کو کمرے کا دروازہ بندکرنے اور پردہ گرانے کا حکم دیا ۔ جس کےنتیجےمیں کمرے میں ہلکا اندھیرا چھا گیا۔اس کے بعد حضرت نے میری جانب متوجہ ہو کر ارشاد فرمایاکہ جو فرق اس اندھیرے اور دن کے اجالے میں ہے ٹھیک وہی فرق کشف اور وحی میں ہے۔دن کے اجالے میں بھی چیزیں دکھائی دیتی ہیں اور ہلکی سی تاریکی میں بھی دکھا ئی دیتی ہیں، مگر جس قدرواضح اور صاف دن کے اجالے میں دکھائی دیتی ہیں اس قدر معمولی اندھیرے میں نظر نہیں...

کس قدر تم پہ گراں صبح کی بیداری ہے!

آج کا دور بڑی سرعت کے ساتھ ارتقائی منزلوں کی راہیں طے کررہا ہے۔ آئے دن جدید اشیا کی ایجادات، دنیوی فوز وفلاح کے نئے نئے راستوں کی تفتیش، وسائل کی فراوانی اس عالمِ رنگ وبو کے مادّی چہرے کو نکھارتی چلی جارہی ہے۔ زمین وآسمان کی وسعتیں سمٹتی چلی جارہی ہیں، علمی اور فکری شاہراہیں ہموار ہورہی ہیں۔ مگر اسے شومیِ قسمت کے علاوہ اور کیا کہا جاسکتا ہے کہ جس تیزی کے ساتھ دنیا ترقی کررہی ہے، مسلمان تنزلی کے شکار ہورہے ہیں۔ کون یہ سوچ سکتا تھا کہ جس اسلام نے افقِ عالم سے کفر وشرک کو...

صوفی حقیقۃً وہی ہوتا ہے جو مقامِ مشاہدہ پر فائز ہو

صاحب زادہ حضرت مولانا حسن سعید صفوی ازہری سے خصوصی گفتگو دورِ حاضر کے خانقاہی شہزادگان میں علم وفضل، فکر وتدبر، لطف وعنایت، خدمتِ خلق اور حسنِ عمل کے حوالے سے ہمارے ’’حسن بھیا‘‘ایک بڑا مقام رکھتے ہیں، جس کا اظہار ان کے کردار وعمل سے ہوتا رہتا ہے۔آپ خانقاہِ عالیہ عارفیہ کے زیب سجادہ حضرت داعیِ اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی مد ظلہٗ کے بڑے صاحبزادے ہیں۔ نام ’’حسن‘‘ اور کنیت ’’ابو سعد‘‘ ہے۔ ولادت ۶؍رجب المرجب ۱۴۱۲ھ کو آبائی وطن سید سراواں شریف میں ہوئی ۔ آپ کا سلسلۂ نسب تین واسطوں (۱) پیر...

بیعت کا مقصود رب سے کیے ہوئےوعدے کو پورا کرنا ہے

خانقاہ عارفیہ میں عرس عارفی کا پہلا دن - ختم بخاری کا انعقادخانقاہ عارفیہ ، سید سراواں میں سلطان العارفین شاہ عارف صفی محمدی صفوی کےعرس کی تقریبات جاری ہیں ۔عرس کے پہلے دن نمازظہرکے بعد ایک مختصر سی محفل منعقد کی گئی جس میں مو لانا ضیاء الرحمن علیمی، استاذ جامعہ عارفیہ نے بیعت کےمقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے فرما یا کہ بیعت کا مقصد یہ ہے کہ بندہ اللہ سے کیے ہوئے وعدے کو پورا کرے۔ اگر بندہ کفر وشرک میں مبتلا تھا تو وہ کفر وشرک سے توبہ کرنے کے بعداس کی طرف دوبارہ نہ لوٹے ،...

شیطان، مو من کوپانچ گھاٹیوں میں گراتا ہے

مخدوم گرامی حضرت مولانا حسن سعيد صفوی دام ظلہ کے وليمےسے ايک دن پہلے حضور داعی اسلام طالبين وسالکين کے ساتھ تشریف فرما تھے ، شيطان كکی گھاٹیوں پر گفتگو چلی تو آپ نے ارشاد فرمایاکہ بندگانِ الٰہی کو شیطان پانچ گھاٹیوں میں گرا کر ہلاک کرتا ہے؛ 1.   اوامر کی گھاٹی 2.   نواہی کی گھاٹی 3.   معاملات کی گھاٹی  4.   اخلاق کی گھاٹی  5.   کبر کی گھاٹی   سب سے پہلے بندگان خدا کو اس مقام پر ہلاک کرتا ہےکہ وہ ه لوگوں کو اوامر کی ادائیگی سے رکتا ہے ، اگر بندہ اس گھاٹی...

جدید مسائل کا حل عقل ونقل کے مطابق ہو نا چاہئے

     آج کا دور نظریاتی اور ڈپلومٹک برتری کا دور ہے ، نئی نسل کسی بھی فکر کو قبول کرنے سے پہلے تحقیق کرتی ہے ـ جو نظریات ،عقل ونقل سے قریب ہوتے ہیں اس کے حاملین خود بخود پیدا ہوجاتے ہیں آج کے دور میں ہر وہ نظریہ فروغ پارہا ہے جس میں کسی حد تک عقل کو اپیل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ایسے میں ہم حاملین کتاب و سنت اور دین فطرت کے عامل اور داعی کو چاہیے کہ ہم اپنے دینی و فقہی نظریات کو عقل و نقل کے مطابق پیش کریں۔ اولا: ہم اپنے دینی...

کفر کافر را و دیں دیندار را

صوفیانہ شاعری میں کفر،اسلام اور محبت کی تعبیرکفر کافر را و دیں دیندار را حضرت فرید الدین عطار کے اس مصرع پر جب نظر پڑتی ہے تو ایک لمحے کے لیے Shockلگتا ہے، لیکن اگلے ہی لمحے یہ خیال گزرتا ہے کہ شاید حضرت عطار نے آیت ربانی: لَكُمْ دِيْنُكُمْ وَ لِيَ دِيْنِ(الکافرون:۶) کا ایک بلیغ شعری پیکر تراشا ہے لیکن جب ہمارے سامنے شعر کا دوسرا مصرع آتا ہے: ذرۂ در دت دل عطار را تو تشویش بڑھ جاتی ہے اور عصر حاضر کے مولویانہ ذہن پر، جو شعر وادب اور ذوق تصوف کا آشنا نہیں رہا ، کئی...

حاملین قرآن بنیں

 رمضان المبارک کا مہینہ ،تلاوت قرآن کا مہینہ ہے،اس لیے اس مہینے میں خصوصی طور پرکثرت سےتلا وت کا اہتمام کرنا چاہیے ،چوں کہ اس کتاب مقدس کا نزول اسی مہینے میں ہوا ہے۔عام لو گوں کو چاہیے کہ رمضان میں روزانہ کم سےکم ایک پارہ کی تلا وت ضرورکریں ،اس سے کم تلاوت کرنا غافلوں کی تلاوت ہے،اور خواص کو چاہیے کہ تلاوت کے ساتھ ساتھ کم از کم روزانہ کسی ایک آیت میں گہرائی کے ساتھ غوروفکر کریں اور اس کی صحیح سمجھ حاصل کریں۔قرآن میں تدبرکرنا قرآن کا بنیادی حق ہے ۔ایمان بالقرآن کے کئی تقاضے اور...

تصوف اور اُس کے درجات

تصوف کے تین درجے ہیں:پہلا درجہ تزکیہ کاہے جس کاحکم قرآن میں اس طرح آیا:قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَا(۱۰) (شمس) تزکیہ تصوف کاپہلا زینہ ہے۔تصوف کادوسرادرجہ اخلاق ہے، وہ اخلاق جس کے بارے میں ارشاد ہے: اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ(۴)(قلم) یہ وہ اخلاق ہے جس کی وضاحت حدیث رسول میںملتی ہے کہ جوتمھیں نہ دے اس کودواورجوتم پرظلم کرے اس کے ساتھ احسان کرو اورجوتمہارے ساتھ بُراچاہے اس کے ساتھ بھلاچاہو۔ اخلاق کی انتہامکمل طمانیت اور صبر ہے کہ پورے اختیار ہونے کے ساتھ، انتقام اور بدلے کا کوئی خوف نہ ہونے کے باوجودآپ اپنے جانی دشمنوں کو کہہ سکیں:لَاتَثْرِیْبَ عَلَیْکُمُ...

نعمت میں اضافہ کا سبب؛صبر اور شکر

مرشدی حضور داعی اسلام عارف باللہ شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی ادام اللہ ظلہ علینا نے ایک مجلس میں فرمایا کہ مومن کی زندگی صبر اور شکر کے درمیان گزرتی ہے۔ نعمت پر شکر اور مصیبت و تنگی پر صبر، ایمان کا حسن ہے۔   شکر کا راستہ پُر خطر ہے کیوں کہ نعمت کے بعد بندے پر غفلت بھی طاری ہوسکتی ہے ، بندہ نعمت پا کر اگر رب سے غافل ہوا تو نعمت اس بندے کے لیے زحمت اور آفت بن جاتی ہے اور اگر نعمت پاکر شاکر رہا تو اللہ اس کی نعمتوں میں مزید...

جامعہ عارفیہ ،الٰہ آباد میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ، پرچم کشائی

جامعہ عارفیہ ، سید سراواں ،ضلع کوشامبی میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ترنگا لہرایا گیا ۔ طلبہ کے گروپ نے قومی ترانہ ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ کا گیت پڑھا ۔ الٰہ آباد (پریس ریلیز) جامعہ عارفیہ ، سید سراواں ،ضلع کوشامبی میں یوم جمہوریہ کے موقع پرجامعہ کے پرنسپل علامہ عمران حبیبی ثقافی نے پرچم کشائی کی ۔ طلبہ کے ایک گروپ نے قومی ترانہ ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ کا گیت پڑھا ۔ مولانا مجیب الرحمٰن علیمی (استاذ جامعہ عارفیہ ) نے قومی یکجہتی اور آئین ہند کے تعلق سے طلبہ کو خطاب کیا ۔ آپ...

مسائل میں اختلاف کی بنیاد پر کسی کی تکفیر نہیں کی جائے گی

جامعہ عارفیہ ، الہٰ آباد میں مفتی شہاب الدین اشرفی کا توسیعی خطاب الہٰ آباد(پریس ریلیز) جامعہ عارفیہ ، سید سراواں (کوشامبی) میں’’اہل قبلہ کی تعریف اور احکام ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ پروگرام کے توسیعی خطاب میں مفتی شہاب الدین اشرفی (شیخ الحدیث و صدر مفتی جامعہ اشرف ، کچھوچھ شریف ) نے کہا کہ اسلام دین فطرت ہے ۔ یہ واحد ایسا مذہب ہے جو رہتی دنیا تک کے لیے مکمل اور رو بہ عمل ہے ۔ دنیا میں جو شخص بھی اللہ و رسول پر ایمان لاتا ہے اور شریعت محمدی کی تصدیق کرتا ہے اسے مسلمان جانا...

شطار اہل محبت :واصل بحق ہونے کا آسان راستہ

۲۱؍نومبر۲۰۱۵ء بروز سنیچر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کی ہفتہ واری مجلس میں اساتذۂ جامعہ عارفیہ کے ساتھ یہ فقیر بھی حاضرتھا،سلسلہ شطاریہ کی بات آئی تو آپ نےپوچھاکہ اس کا بانی کون ہے اور یہ سلسلہ کہاں سے چلتا ہے؟ پھر خودہی فرمایاکہ میں نے ۱۹۸۲-۸۳میں مثال شریف میں طریقہ شطاریہ کے تعلق سےپڑھاتھا۔مثال شریف میں حضرت نجم الدین کبریٰ قدس اللہ روحہ کامکمل رسالہ اَقْرَبُ الطُّرُقِ إِلَی اللہِ تَعَالٰی موجودہے۔  اس میں شیخ نجم الدین کبریٰ قدس اللہ روحہ نے ذکرکیاہےکہ اللہ تک پہنچنے کے راستے مخلوق کے سانسوں کی طرح بے شمارہیں لیکن یہ...

تیری عطا کی خوبیاں میری طلب میں بھی نہیں

۱۷؍اکتوبر۲۰۱۵ء بروز سنیچر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کی ہفتہ واری مجلس میں اساتذۂ جامعہ عارفیہ کے ساتھ یہ فقیر بھی حاضرتھا،دوران گفتگو آپ نےایک استاذ سے اُن کی علمی مشغولیت کے تعلق سے سوال کیا اور فرمایاکہ علمی تحقیق اچھا مشغلہ ہے ،لیکن واجبات وفرائض کی پابندی میں کوتاہی نہ ہو۔ خواہ واجبات و فرائض کاتعلق اعتقادیات و اعمال سے ہویا اخلاقیات سے،یوں ہی ذکر میں بھی کمی نہ آنے پائے۔ سب سے اعلیٰ ذکر یہ ہے کہ نماز میں حضورِ قلب کے ساتھ قیام کرے اور سورۂ فاتحہ کو پوری توجہ سے سمجھ کر پڑھے۔...

اِکرام مسلم واجب ہے

ایک مجلس میں ایک محب نے دریافت کیاکہ فلاں شخص بھی حضور کا مرید ہے؟اس پر حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینانے فرمایاکہ جو شخص بھی اللہ کے لیے مجھ سے محبت رکھتاہےاس کو میں اپنادوست جانتا ہوں۔ چاہے اس نے رسم بیعت اداکی ہویا نہیں،اگر اللہ کے لیے محبت کی ہے تو میں اُس کو محبوب رکھتا ہوں۔ جو لوگ بھی اللہ ورسول اوراولیاسے محبت رکھتے ہیں وہ سب ہمارے اپنے ہیں،ان میں سے کسی کوغیر نہیںجانتااور نہ ان میں کوئی تفریق کرتاہوں،خواہ وہ کسی بھی شیخ سےیاکسی بھی سلسلے میںبیعت ہو۔ یوںہی اولیا میں بھی کوئی تفریق...

بیعت کی حقیقت

۲۸؍ اپریل ۲۰۱۴ ء / ۲۷ ؍جمادی الاخریٰ ۱۴۳۵ھ بروز پیر، مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی خدمت میں فقیراورمحب گرامی مولانا شہباز مصباحی بھی حاضرتھے ۔دورانِ گفتگو بیعت وارادت کی بات آئی ۔آپ نے فرمایا کہ بیعت کا اصل مقصدتزکیہ ٔباطن ، تصفیۂ قلب اوررضائے الٰہی کا حصول ہے،جو واجب ہے اور یہ بغیر صحبت و تربیت کے مشکل ہے۔ رسم بیعت یعنی جس طریقے سے صوفیا ومشائخ بیعت لیتے ہیں وہ سنت ہے،جب کہ حقیقت ِبیعت واجب ہے۔  آج کل تو لوگوں نے بیعت کرنے کے مختلف طریقے ایجاد کر لیے ہیں جن طریقوں کے مطابق...

Ad Image

Most Popular Articles

View All