اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی معرفت اور پہچان کے لیے حضرت انسان کو دنیا میں مبعوث فرمایا ۔ابتدائے زمانہ میں لوگ خالص عبادت الٰہی میں مصروف رہاکرتےتھے ۔لیکن مرور ایام کے ساتھ حضرت انسان، خداوند قدوس کے علاوہ کسی اور کی پرستش میں بھی مشغول ہوگئے۔ایسے ہی لوگوں کو ضلالت و گمرہی سے نکالنے کے لیے اللہ تبارک وتعالیٰ انبیائے کرام کو روئے زمین پر بھیجتا رہا ۔چناںچہ اس دنیا میں کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام اور رسلان عظام علیہم السلام یکے بعد دیگرے تشریف لاتے رہے ۔سب سے اخیر میں ہمارے پیارےنبی جناب محمدرسول اللہ صلی...
خانقاہِ عارفیہ بموقع عید میلادالنبی ﷺ’’ اَمن وشانتی کے پیغام انسانیت کے نام‘‘ کانفرنس میں علما وخطبا کا اظہار خیال (پریس ریلیز)آج بتاریخ۲۴؍ ستمبربروزاتوارحضور داعی اسلام شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہ کی سرپرستی میں ہرسال کی طرح امسال بھی جشن عیدمیلادالنبیﷺ کا انعقاد کیا گیا۔ اِس موقع پرعلما و خطبا نے بالخصوص سیرت نبویہ کی آفاقی حیثیت پر بھرپور روشنی ڈالی اور ملکی اور عالمی پر اُسے نافذ کرنے کی اپیل کی، تاکہ دنیا میں امن و شانتی کی فضا ہموار ہو اور پوری انسانیت اخوت ومحبت کے اٹوٹ دھاگے میں بندھ جائے۔ مزید یہ واـضح...
سینٹ سارنگ کانوینٹ اسکول کا قیام ۲۰۲۱ء میں عمل میں آیا۔ جس کا مقصد مقصد ہر مذہب و ملت کے طلبہ و طالبات کو اعلی سطحی تعلیم سے آراستہ اور عمدہ اخلاق و تربیت سے پیراستہ کرنا، ان کی خفیہ صلاحیتوں کو بیدار کرنا، تخلیقیذہانت کو پروان چڑھانا اور انہیں معاشرے کے لیے ایک اچھا ، ذمہ دار، بااخلاق اور ہمدردشہری بنانا ہے۔ تفصیلی تعارفکافی عرصے سے علاقے میں ایک ایسے مثالی انگریزی میڈیم اسکول کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی جس میں انگلش میڈیم کی ساری سہولیات کے ساتھ دینی اور اخلاقی تعلیم و تربیت کا بھی...
چشمِ کرم خدارا مخدوم شاہ میناؒبندہ ہوں میں تمہارا مخدوم شاہ میناؒ گردابِ معصیت میں کشتی پھنسی ہوئی ہےملتا نہیں کنارا مخدوم شاہ میناؒ مہرِ منیر تم ہو روشن ضمیر تم ہوایمان ہے ہمارا مخدوم شاہ میناؒ کعبہ ہے عاشقوں کا قبلہ ہے واصلوں کایہ سنگِ در تمہارا مخدوم شاہ میناؒ روحانیت تمہاری بے شک مدد کو آئیجب بھی تمہیں پکارا مخدوم شاہ میناؒ سعد اور صفی کا صدقہ سارنگ ولی کا صدقہبنواز ایں گدا را مخدوم شاہ میناؒ آقا سعیدؔ کا ہے مولیٰ سعیدؔ کا ہےسعدؔ اور صفیؔ کا پیارا مخدوم شاہ مینا
دنیا میں کچھ ہستیاں ایسی ہیں جن کا ذکر خیر ہمارے لیے دین و دنیا دونوں میں سعادت مندی اور نیک بختی کاسامان ہوتا ہے۔ ایسی ہی ہستیوں اور میں ایک منفرد نام امام غزالی قدس سرہٗ کاہے جو دین و دنیا دونوں اعتبار سے ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ امام غزالی علوم متداولہ کے نہ صرف عالم تھے بلکہ علوم متداولہ رکھنے والے علما کے لیے قابل رشک بھی تھے۔ وہ علوم متداولہ کے ساتھ علوم تصوف اور تزکیہ و احسان سے مزین اور اُن کے عملی پیکر بھی تھے۔ یہاں پر امام غزالی کی زندگی کا یہ...
جامعہ عارفیہ خانقاہ عارفیہ میں جشن یوم آزادی نہایت تزک و احتشام کےساتھ منایا گیا ۔ جامعہ عارفیہ میں موجود موجودتنظیم جمیعۃ الطلبہ کی جانب سے15اگست 2023 بروز منگل کوصبح 8بجے نہایت ہی تزک و احتشام کےساتھ آزادی کا 77واں سالگرہ منایا گیا جس کا آغاز جناب محمد آصف صاحب نےاپنےہم نواؤں کےساتھ مشہورزمانہ کلام"سارےجہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا"سےکیا،پھرجامعہ کےطلبہ نے یکے بعد دیگرے انگریزی اردو اور خالص ہندی میں پرمغز خطاب کیا،پھرجناب فرقان صاحب نے ملک کی محبت میں ایک اورسنہرا کلام سنایا،پھراخیرمیں جامعہ عارفیہ کےموقراستاذڈاکٹرذیشان مصباحی صاحب نے آزادی کی اہمیت پربہترین گفتگو دیتےہوۓفرمایاکہ دنیا میں رسولوں...
علامہ ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی کا شمار ان محقق قلم کاروں میں ہوتا ہے جن کی نگارشات کا اہل علم و دانش کو انتظار رہتا ہے، بل کہ وہ ان کی کتابوں کے مطالعہ سے اپنے خزانۂ معلومات میں نت نئے حیرت انگیز گوشوں کا اضافہ محسوس کرتے ہیں۔ جس پر رویت ہلال اور مسئلۂ تکفیر سے متعلق ڈاکٹر صاحب موصوف کی کتابیں شاہد ہیں۔ عصری معروضی اصول تحقیق پر لکھی گئی موصوف کی یہ کتاب ’’ الموسیقیٰ فی الاسلام : علمی، تحقیقی ، شرعی مطالعہ‘‘ مسئلۂ سماع کی درست تفہیم کے لیے سیکڑوں کتابوں کی ورق گردانی سے بے...
خانقاہ عالیہ عارفیہ سید سراواں موجودہ طوفان خیز اورفریب خوردہ حالات میں اخلاق ومروت اور امن وآشتی کا ایک روشن مینار ہے خانقاہ عالیہ عارفیہ سید سراواں، قدیم وجدید ہندوستان کا ایک مردم خیزعلاقہ اورقدیم ترین قصبہ ہےاور چودھویں صدی عیسوی کے عظیم بزرگ سید محمد حقانی حسینی سبزواری(۱۳۸۹ء) کی طرف نسبت کرتے ہوئے’’سید سراواں‘‘کہلاتا ہے۔چوںکہ سیدمحمد حقانی سبزواری خدائی مشن کے تحت ’’سیدسراواں‘‘ وارد ہوئےاِس لیے آپ نے اِس قصبےکونہ صرف اپنامسکن بنایا بلکہ اِسےبندگانِ خدا کے رشدوہدایت کاایک روحانی سینٹر قراردیا اورکافی عرصے تک اصلاح وتربیت میں مصروف ومشغول رہے۔ پھرایک زمانہ آیاکہ جب سیدمحمدحقانی سبزواری کا روشن...
مطرب خوش نوا بگو تا زہ بہ تازہ نو بہ نو [مسئلہ سماع و مزامیر پر ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی کی نگارشات کاجائزہ] حلقۂ شوق میں وہ جرأتِ اندیشہ کہاں آہ محکومی وتقلیدوزوالِ تحقیق! (اقبال) کیا موجودہ مذہبی ادبیات میں وہ عصرانیت یاقوت وکشش ہے ،جو جدیدذہن کو اپنی جانب متوجہ کرسکے؟مجھے افسوس ہے کہ اس سوال کا جواب نفی میں ہے۔کیا مذہبی ادبیات کا حلقۂ قارئین علمی وتحقیقی مضامین کامتحمل ہے؟ مجھے افسوس ہے کہ اس سوال کا جواب بھی نفی میں ہے۔اس کا قطعاََ یہ مطلب نہیں کہ موجودہ مذہبی معاشرےپر موت کاہول چھایاہواہےیا یہ کہ فی زمانہ...
محبان خانقاہ عارفیہ!السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہموجودہ عہد مذہبی، مسلکی،سیاسی، سماجی اور روحانی سطح پر جس بحران سے گزر رہا ہے، آپ حضرات اس سے بخوبی واقف ہوں گے۔ اس پر آشوب عہد میں عارف باللہ حضرت شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ صفوی محمدی کا وجود ہمارے لیے حق تعالیٰ کی طرف سے ایک نعمت غیر مترقبہ ہے۔ آپ میں سے جن حضرات نےبھی ان کو قریب سے دیکھا ہے وہ ان کی حکمت وبصیرت ، عرفان ویقین،ایمان وسنیت، ہم دردی ورواداری اور اخلاص وجنون سے ضرور واقف ہوں گے۔ وہ اپنی جگہ ایمان ویقین کے کوہ گراں اور سنی...
کتاب: الموسیقی فی الاسلام مصنف: ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی تبصرہ: ساجد الرحمن شبر مصباحی مطبع: شاہ صفی اکیڈمی الہ آباد صبح الست (قسط نمبر۱) ۵/جون کی تاریخ تھی،صبح نور سے کائنات کی انجمن منور ہوچکی تھی، مسند مشیخت پر جلوہ افروز جنید وقت اپنے ارادت مندوں کے بیچ درس تصوف میں مشغول تھا،محفل ذکر و فکر عہد الست کی یاد تازہ کرہی تھی،آہستہ قدم کے ساتھ میں بھی اس بزم حال و قال کا ایک فرد بن گیا۔چند لمحے بعد جب نگاہ اٹھی تو شیخ کے ارد گرد مختلف کتابوں پر پڑی، انہیں میں...
جمعیۃ الطلبۃکا قیام ۲۰۰۷ء میں جامعہ عارفیہ کے چند فعال اساتذہ کی نگرانی میں ہوا۔ اساتذۂ جامعہ نے طلبہ کے درمیان تعلیمی مسابقہ کا پروگرام رکھا اور مسابقاتی سرگرمیوں کی انجام دہی کے لیے طلبہ کی ایک تنظیم تشکیل کی جس کے تحت ہر سال علمی مسابقہ منعقد کرنا طے پایا جس کا مقصد طلبہ میں علمی و عملی بیداری پیدا کرنا تھا۔ حجۃ الاسلام امام غزالی قدس سرہٗ کی طرف نسبت کرتے ہوئے ’’ جشن یوم غزالی ‘‘کے نام سے۲۰۰۷ء میں پہلا سالانہ علمی مسابقہ منعقدہوا، جس میں اساتذۂ کرام نےپروگرام میں شرکت کرنے والے طلبہ اور انتظامیہ طلبہ...
احناف سلف کے یہاں فقہ تقدیری کی روایت تھی، یعنی وہ غیر واقع ممکنہ و محتملہ مسائل کی بھی تحقیق کرڈالتے تھے، جب کہ احناف خلف کے یہاں فقہ واقعی سے بھی کھلا اغماض ہے۔ اس لیے کرنے کا کام یہ ہے کہ کم از کم جدید پیدا شدہ مسائل کا دلائل اور احوال کی روشنی میں شخصی اور گروہی تعصبات سے بالاتر ہوکر خالص اللہ کی رضا، اسلام کی بقا اور اہل اسلام کے شرف کو نگاہ میں رکھ کر علمی تحقیقی ومعروضی حل تلاش کیا جائے۔ یہ کام بڑے اداروں اور بڑے علما کا ہے۔ جو مسائل ہمہ...
یہ ادارہ تصوف اور انسانیت کے فروغ کے حوالے سے مختلف قدیم ترین وجدید کتابوں کی تصنیف، تحقیق اور تدوین کے کام میں مشغول ہے۔تصوف کے ایک پانچ سو سالہ جامع کتاب مجمع السلوک ، روحانی تربیت کا منشور نغمات الاسرار، تکفیریت اور تشدد کے خلاف مسئلۂ تکفیر و متکلمین، مسئلہ سماع کی درست تفہیم کے لیے الموسیقی فی الاسلام، فوائد سعدیہ، مرج البحرین، تکمیل الایمان وغیرہ اس کی اہم اشاعتیں ہیں۔ مسئلۂ جہاد کی صحیح تعبیر و تشریح کے لیے تفہیم جہاد اور فتاویٰ صوفیہ( آٹھ سو سالہ قدیم )سمیت اوربھی بہت سی کتابیں ہیں جس کی تحقیق و...
کہیں روتی ہوئی شبنم ، کہیں گل پھاڑتے دامن کہیں نالہ بلب بلبل ، کہیں ہنستا ہوا گلشن کہیں افسردہ شاخِ غم، کہیں ہے خوف کی جھاڑی کہیں سرسبز ہے کھیتی، کہیں سوکھے پڑےخرمن کہیں منظر بہ منظر ہے حسیں تر ، دید کے قابل کہیں شیخ و ہرہمن کی ، کہیں جنگ زمین و زن یہ فرحت کی جگہ ہرگز نہیں عبرت کی جا ہے یہ کہیں روشن بھی ہےظلمت،کہیں ظلمت بھی ہےروشن باندازِ وفا جور و جفا بھی رہتی ہے جاری سحرؔ پرہیز از دنیائے رنگ و بو و مکر وفن
جان ہے بے تاب، اور قلب و جگر پر اضطراب کب بھلا ! ناچیز کو ،مقصود ہوگا دستیاب بارِ خاطر جو نہ گزرے تو مری فریادسن اب عطا کردے مرے دل کے سوالوں کا جواب صدقے جاؤں تیرے ،ساقی!ظرف کو میرےسمجھ ہوش میں آؤں نہ ایسا کر عطا مجھ کو شراب دل کو لے ڈوبا غمِ ہجر و فراق، اور کر دیا اشتیاقِ یار کے سیلاب نے جاں کو خراب سوزشِ عشق و محبت نے تپایا اس قدر آتشی رنگ آگیا دل ہو گیا سیخِ کباب کوئی آمیزش نہ ہو، خالص رہوں تیرے لئے ہو...