Donate Now

Urdu Article

تاریخ کربلا کا بنیادی پیغام توکل علی اللہ اور استقامت ہے

آج بروز ۹ ؍محرم الحرام مطابق ۱۱؍اکتوبر ۲۰۱۶ء کو خانقاہ عارفیہ میں بعد نماز مغرب ذکر شہدائے کربلا کا انعقاد کیا گیا۔حافظ نوشاد عالم نے کلام پاک کی تلاوت سے محفل کا آغاز کیا ، اس کے بعد جامعہ عارفیہ کے ایک طالب علم محمد اویس رضا ، گجراتی نے حمد ومنقبت سے سامعین کو محظوظ کیا ؛بعدہ جامعہ کے استاذ مولانا رفعت رضانوری نے تاریخ کربلا اور اس کے پیغام کے حوالے سے ایک پر مغز خطاب کیا ۔ مولانا نےقرآن پاک کی آیت’’ فاذا عزمت فتوکل علی اللہ‘‘ اور’’ ان الذین یوذون اللہ ورسولہ لعنہ اللہ‘‘ کی مکمل...

جامعہ عارفیہ ، سید سراواں، الہ آباد میں’’علامہ غلام رسول سعیدی کی فقہی بصیرت‘‘ کے موضوع پر یک روزہ سیمینار

 یکم اکتوبر۲۰۱۶ ء ، بروز سنیچر جامعہ عارفیہ، سید سراواں، الہ آباد میں منعقدہ شعبہ دعوہ کے طلبہ کا یک روزہ سیمینار اختتام پذیر ہوگیا۔ سیمینار کا موضوع تھا ’’علامہ غلام رسول سعیدی کی فقہی بصیرت‘‘۔ غالبا یہ ہند وپاک کا پہلا سیمینار تھا جس میں علامہ غلام رسول سعیدی کی دینی اور فقہی خدمات پر مقالات ومضامین پیش کیے گئے۔ داعیِ اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہ العالی کی سرپرستی میں منعقد یہ سیمینار تقریبًا دو گھنٹے تک جاری رہا، جس میں کل چھ مقالے پڑھے گئے۔ صدارت کی ذمہ داری جامعہ کے ناظمِ...

عوام اور خواص کے عمل میں فرق

سلطان العارفین حضرت مخدوم شاہ عارف صفی قدس سرہٗ کے۱۱۷؍ویں عرس کے موقع پر ایک مجلس میں حضور داعی اسلام مدظلہ العالی، کولکاتا کے محبین سے ہم کلام تھے،آپ نے دورانِ گفتگو عام لوگوں اور صوفیہ کے عمل میں فرق بیان کرتے ہوئے ارشادفرمایاکہ عام لوگ بھی عمل کرتے ہیں اور صوفیہ بھی عمل کرتے ہیں لیکن دونوں کے عمل میں بڑا فرق ہوتاہے:ایک بڑا فرق یہ ہوتا ہے کہ صوفیہ اپنے تمام اعمال میں اعلیٰ اوراحسن نیتوں والے ہوتے ہیں،کیوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے:نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌمِّنْ عَمَلِہٖ۔(شعب الایمان،حدیث:۶۴۴۷) مومن کی نیت اس کے...

اہل سنت کا علمی مستقبل روشن و تابناک ہے

معروف قلم کار مولانا ذیشان احمد مصباحی سے خصوصی گفتگو اکیسوں صدی میں جن افراد نے مذہبی صحافت کو زندہ اورتابندہ کیا، مذہبی ادب کے خشک جزیروں کی سیاحی کرتے ہوئے انھیں اپنی وسعتِ نظر، عمیق فکر، اعلیٰ تحقیقی وتنقیدی شعور اور بے باک قلم کے ذریعے دوبارہ آباد کیا ان میں ایک نمایاں نام مولانا ذیشان احمد مصباحی دام ظلہ العالی کا ہے۔ آپ کی پیدائش۵ ۲؍مئی ؍۱۹۸۴ء کو مغربی چمپارن، بہار کے ایک دین دار گھرانے میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ۱۹۹۹ء میں جامعہ اشرفیہ، مبارک پور کا رخ کیا اور ۲۰۰۴ء میں وہاں سے...

وحی اور کشف میں فرق

حضور! وحی اورکشف میں کیا فرق ہے؟ آپ نے سوال سن کر ایک شخص کو کمرے کا دروازہ بندکرنے اور پردہ گرانے کا حکم دیا ۔ جس کےنتیجےمیں کمرے میں ہلکا اندھیرا چھا گیا۔اس کے بعد حضرت نے میری جانب متوجہ ہو کر ارشاد فرمایاکہ جو فرق اس اندھیرے اور دن کے اجالے میں ہے ٹھیک وہی فرق کشف اور وحی میں ہے۔دن کے اجالے میں بھی چیزیں دکھائی دیتی ہیں اور ہلکی سی تاریکی میں بھی دکھا ئی دیتی ہیں، مگر جس قدرواضح اور صاف دن کے اجالے میں دکھائی دیتی ہیں اس قدر معمولی اندھیرے میں نظر نہیں...

کس قدر تم پہ گراں صبح کی بیداری ہے!

آج کا دور بڑی سرعت کے ساتھ ارتقائی منزلوں کی راہیں طے کررہا ہے۔ آئے دن جدید اشیا کی ایجادات، دنیوی فوز وفلاح کے نئے نئے راستوں کی تفتیش، وسائل کی فراوانی اس عالمِ رنگ وبو کے مادّی چہرے کو نکھارتی چلی جارہی ہے۔ زمین وآسمان کی وسعتیں سمٹتی چلی جارہی ہیں، علمی اور فکری شاہراہیں ہموار ہورہی ہیں۔ مگر اسے شومیِ قسمت کے علاوہ اور کیا کہا جاسکتا ہے کہ جس تیزی کے ساتھ دنیا ترقی کررہی ہے، مسلمان تنزلی کے شکار ہورہے ہیں۔ کون یہ سوچ سکتا تھا کہ جس اسلام نے افقِ عالم سے کفر وشرک کو...

صوفی حقیقۃً وہی ہوتا ہے جو مقامِ مشاہدہ پر فائز ہو

صاحب زادہ حضرت مولانا حسن سعید صفوی ازہری سے خصوصی گفتگو دورِ حاضر کے خانقاہی شہزادگان میں علم وفضل، فکر وتدبر، لطف وعنایت، خدمتِ خلق اور حسنِ عمل کے حوالے سے ہمارے ’’حسن بھیا‘‘ایک بڑا مقام رکھتے ہیں، جس کا اظہار ان کے کردار وعمل سے ہوتا رہتا ہے۔آپ خانقاہِ عالیہ عارفیہ کے زیب سجادہ حضرت داعیِ اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی مد ظلہٗ کے بڑے صاحبزادے ہیں۔ نام ’’حسن‘‘ اور کنیت ’’ابو سعد‘‘ ہے۔ ولادت ۶؍رجب المرجب ۱۴۱۲ھ کو آبائی وطن سید سراواں شریف میں ہوئی ۔ آپ کا سلسلۂ نسب تین واسطوں (۱) پیر...

بیعت کا مقصود رب سے کیے ہوئےوعدے کو پورا کرنا ہے

خانقاہ عارفیہ میں عرس عارفی کا پہلا دن - ختم بخاری کا انعقادخانقاہ عارفیہ ، سید سراواں میں سلطان العارفین شاہ عارف صفی محمدی صفوی کےعرس کی تقریبات جاری ہیں ۔عرس کے پہلے دن نمازظہرکے بعد ایک مختصر سی محفل منعقد کی گئی جس میں مو لانا ضیاء الرحمن علیمی، استاذ جامعہ عارفیہ نے بیعت کےمقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے فرما یا کہ بیعت کا مقصد یہ ہے کہ بندہ اللہ سے کیے ہوئے وعدے کو پورا کرے۔ اگر بندہ کفر وشرک میں مبتلا تھا تو وہ کفر وشرک سے توبہ کرنے کے بعداس کی طرف دوبارہ نہ لوٹے ،...

شیطان، مو من کوپانچ گھاٹیوں میں گراتا ہے

مخدوم گرامی حضرت مولانا حسن سعيد صفوی دام ظلہ کے وليمےسے ايک دن پہلے حضور داعی اسلام طالبين وسالکين کے ساتھ تشریف فرما تھے ، شيطان كکی گھاٹیوں پر گفتگو چلی تو آپ نے ارشاد فرمایاکہ بندگانِ الٰہی کو شیطان پانچ گھاٹیوں میں گرا کر ہلاک کرتا ہے؛ 1.   اوامر کی گھاٹی 2.   نواہی کی گھاٹی 3.   معاملات کی گھاٹی  4.   اخلاق کی گھاٹی  5.   کبر کی گھاٹی   سب سے پہلے بندگان خدا کو اس مقام پر ہلاک کرتا ہےکہ وہ ه لوگوں کو اوامر کی ادائیگی سے رکتا ہے ، اگر بندہ اس گھاٹی...

جدید مسائل کا حل عقل ونقل کے مطابق ہو نا چاہئے

     آج کا دور نظریاتی اور ڈپلومٹک برتری کا دور ہے ، نئی نسل کسی بھی فکر کو قبول کرنے سے پہلے تحقیق کرتی ہے ـ جو نظریات ،عقل ونقل سے قریب ہوتے ہیں اس کے حاملین خود بخود پیدا ہوجاتے ہیں آج کے دور میں ہر وہ نظریہ فروغ پارہا ہے جس میں کسی حد تک عقل کو اپیل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ایسے میں ہم حاملین کتاب و سنت اور دین فطرت کے عامل اور داعی کو چاہیے کہ ہم اپنے دینی و فقہی نظریات کو عقل و نقل کے مطابق پیش کریں۔ اولا: ہم اپنے دینی...

کفر کافر را و دیں دیندار را

صوفیانہ شاعری میں کفر،اسلام اور محبت کی تعبیرکفر کافر را و دیں دیندار راحضرت فرید الدین عطار کے اس مصرع پر جب نظر پڑتی ہے تو ایک لمحے کے لیے Shockلگتا ہے، لیکن اگلے ہی لمحے یہ خیال گزرتا ہے کہ شاید حضرت عطار نے آیت ربانی: لَكُمْ دِيْنُكُمْ وَ لِيَ دِيْنِ(الکافرون:۶) کا ایک بلیغ شعری پیکر تراشا ہے لیکن جب ہمارے سامنے شعر کا دوسرا مصرع آتا ہے:ذرۂ در دت دل عطار راتو تشویش بڑھ جاتی ہے اور عصر حاضر کے مولویانہ ذہن پر، جو شعر وادب اور ذوق تصوف کا آشنا نہیں رہا ، کئی ایک سوالات جنم...

حاملین قرآن بنیں

 رمضان المبارک کا مہینہ ،تلاوت قرآن کا مہینہ ہے،اس لیے اس مہینے میں خصوصی طور پرکثرت سےتلا وت کا اہتمام کرنا چاہیے ،چوں کہ اس کتاب مقدس کا نزول اسی مہینے میں ہوا ہے۔عام لو گوں کو چاہیے کہ رمضان میں روزانہ کم سےکم ایک پارہ کی تلا وت ضرورکریں ،اس سے کم تلاوت کرنا غافلوں کی تلاوت ہے،اور خواص کو چاہیے کہ تلاوت کے ساتھ ساتھ کم از کم روزانہ کسی ایک آیت میں گہرائی کے ساتھ غوروفکر کریں اور اس کی صحیح سمجھ حاصل کریں۔قرآن میں تدبرکرنا قرآن کا بنیادی حق ہے ۔ایمان بالقرآن کے کئی تقاضے اور...

تصوف اور اُس کے درجات

تصوف کے تین درجے ہیں:پہلا درجہ تزکیہ کاہے جس کاحکم قرآن میں اس طرح آیا:قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَا(۱۰) (شمس) تزکیہ تصوف کاپہلا زینہ ہے۔تصوف کادوسرادرجہ اخلاق ہے، وہ اخلاق جس کے بارے میں ارشاد ہے: اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ(۴)(قلم) یہ وہ اخلاق ہے جس کی وضاحت حدیث رسول میںملتی ہے کہ جوتمھیں نہ دے اس کودواورجوتم پرظلم کرے اس کے ساتھ احسان کرو اورجوتمہارے ساتھ بُراچاہے اس کے ساتھ بھلاچاہو۔ اخلاق کی انتہامکمل طمانیت اور صبر ہے کہ پورے اختیار ہونے کے ساتھ، انتقام اور بدلے کا کوئی خوف نہ ہونے کے باوجودآپ اپنے جانی دشمنوں کو کہہ سکیں:لَاتَثْرِیْبَ عَلَیْکُمُ...

نعمت میں اضافہ کا سبب؛صبر اور شکر

مرشدی حضور داعی اسلام عارف باللہ شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی ادام اللہ ظلہ علینا نے ایک مجلس میں فرمایا کہ مومن کی زندگی صبر اور شکر کے درمیان گزرتی ہے۔ نعمت پر شکر اور مصیبت و تنگی پر صبر، ایمان کا حسن ہے۔   شکر کا راستہ پُر خطر ہے کیوں کہ نعمت کے بعد بندے پر غفلت بھی طاری ہوسکتی ہے ، بندہ نعمت پا کر اگر رب سے غافل ہوا تو نعمت اس بندے کے لیے زحمت اور آفت بن جاتی ہے اور اگر نعمت پاکر شاکر رہا تو اللہ اس کی نعمتوں میں مزید...

جامعہ عارفیہ ،الٰہ آباد میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ، پرچم کشائی

جامعہ عارفیہ ، سید سراواں ،ضلع کوشامبی میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ترنگا لہرایا گیا ۔ طلبہ کے گروپ نے قومی ترانہ ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ کا گیت پڑھا ۔ الٰہ آباد (پریس ریلیز) جامعہ عارفیہ ، سید سراواں ،ضلع کوشامبی میں یوم جمہوریہ کے موقع پرجامعہ کے پرنسپل علامہ عمران حبیبی ثقافی نے پرچم کشائی کی ۔ طلبہ کے ایک گروپ نے قومی ترانہ ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ کا گیت پڑھا ۔ مولانا مجیب الرحمٰن علیمی (استاذ جامعہ عارفیہ ) نے قومی یکجہتی اور آئین ہند کے تعلق سے طلبہ کو خطاب کیا ۔ آپ...

مسائل میں اختلاف کی بنیاد پر کسی کی تکفیر نہیں کی جائے گی

جامعہ عارفیہ ، الہٰ آباد میں مفتی شہاب الدین اشرفی کا توسیعی خطاب الہٰ آباد(پریس ریلیز) جامعہ عارفیہ ، سید سراواں (کوشامبی) میں’’اہل قبلہ کی تعریف اور احکام ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ پروگرام کے توسیعی خطاب میں مفتی شہاب الدین اشرفی (شیخ الحدیث و صدر مفتی جامعہ اشرف ، کچھوچھ شریف ) نے کہا کہ اسلام دین فطرت ہے ۔ یہ واحد ایسا مذہب ہے جو رہتی دنیا تک کے لیے مکمل اور رو بہ عمل ہے ۔ دنیا میں جو شخص بھی اللہ و رسول پر ایمان لاتا ہے اور شریعت محمدی کی تصدیق کرتا ہے اسے مسلمان جانا...

Most Popular Articals

View All