Donate Now
Author Image

مفتی آفتاب رشک مصباحی

مفتی آفتاب رشکِ مصباحی کا تعلق صوبہ بہار کی مردم خیز سرزمین ضلع مظفرپور سے ہے۔ 21/ دسمبر 1986ء کو بمقام تھتیاں شریف، بلور، ضلع مظفرپور اپنے نانیہال میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی پرورش و پرداخت پرنانا صوفی محمد جان تیغی رحمہ اللہ کی گود میں ہوئی۔ پرائمری تعلیم و تربیت نانیہال ہی میں مولوی فاروق رضا تیغی سے ہوئی۔ درس نظامی کا آغاز جامعہ مدینۃ العلوم پھکولی، گورول ضلع مظفرپور سے ہوا۔ عالمیت دار العلوم اہل سنت علیمیہ انوار العلوم دامودر پور ضلع مظفرپور سے جب کہ فضیلت الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ یوپی سے 2010ء میں ہوئی اور افتا کی تعلیم جامعہ امجدیہ گھوسی، ضلع مئو، یوپی سے پائی۔ اس کے بعد عالمی شہرت یافتہ ادارہ جامعہ عارفیہ سے تخصص فی الدعوۃ کیا۔ بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، پٹنہ سے وسطانیہ، فوقانیہ اور مولوی کیا ۔ 2013ء میں شبلی کالج اعظم گڑھ سے بی اے کیا، 2015ء میں یونی ورسٹی آف الہ آباد، پریاگ راج سے فارسی زبان و ادب میں فرسٹ ڈیویزن فرسٹ پوزیشن سے ایم کیا، 2018ء میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی حیدرآباد سے اردو زبان و ادب میں ایم کیا۔ اور اِس وقت بھیم راؤ امبیڈکر بہار یونی ورسٹی مظفرپور ، بہار سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ آپ دار العلوم الہ آباد، پریاگ راج، یوپی- جامعہ ہاشم پیر (جامعہ ہاشمیہ ) بیجاپور کرناٹک- حضرت علی اکیڈمی، مظفرپور، بہار اور جامعہ عارفیہ سید سراواں میں درس و تدریس اور افتا کی ذمہ داری بھی بحسن و خوبی ادا کر چکے ہیں۔ آپ ایک اچھے قلم کار اور سنجیدہ خطیب بھی ہیں۔ جس طرح ملک کے متعدد مؤقر رسائل و اخبارات میں پڑھے جاتے ہیں ، اسی طرح مذہبی حلقوں میں اپنے منفرد لب و لہجے کی وجہ سے بڑے ذوق و شوق سے سنے بھی جاتے ہیں۔ تحریر و خطابت کے علاوہ تعمیری اور تحریکی ذوق بھی خوب پایا ہے۔ چناں چہ اپنے دادیہال داراپٹی مظفرپور میں اپنی ذاتی رقم سے ایک عظیم اور قیمتی لائبریری – القدس لائبریری- داراپٹی، کے نام سے قائم کی ، جہاں شائقین علم و فن حاضر ہو کر اپنے علمی ذوق کی تسکین پاتے ہیں۔ یہ لائبریری ضلع مظفرپور کی بڑی لائبریریوں میں شمار کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ القدس اکیڈمی(تعلیمی ادارہ ) ، القدس سلائی ٹریننگ سینٹر (صرف خواتین کے لیے) بھی آپ کی تحریکی اور تعمیری ذوق کا حصہ ہیں۔

Author Profile

مفتی آفتاب رشکِ مصباحی کا تعلق صوبہ بہار کی مردم خیز سرزمین ضلع مظفرپور سے ہے۔ 21 دسمبر 1986ء کو بمقام تھتیاں شریف، بلور، ضلع مظفرپور اپنے نانیہال میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی پرورش و پرداخت پرنانا صوفی محمد جان تیغی رحمہ اللہ کی گود میں ہوئی۔ پرائمری تعلیم و تربیت نانیہال ہی میں مولوی فاروق رضا تیغی سے ہوئی۔

درس نظامی کا آغاز جامعہ مدینۃ العلوم پھکولی، گورول ضلع مظفرپور سے ہوا۔ عالمیت دار العلوم اہل سنت علیمیہ انوار العلوم دامودر پور ضلع مظفرپور سے جب کہ فضیلت الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ یوپی سے 2010ء میں ہوئی اور افتا کی تعلیم جامعہ امجدیہ گھوسی، ضلع مئو،  یوپی سے پائی۔ اس کے بعد عالمی شہرت یافتہ ادارہ جامعہ عارفیہ سے تخصص فی الدعوۃ کیا۔ بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، پٹنہ سے وسطانیہ، فوقانیہ اور مولوی کیا ۔  2013ء میں شبلی کالج اعظم گڑھ سے بی اے کیا، 2015ء میں یونی ورسٹی آف الہ آباد، پریاگ راج سے فارسی زبان و ادب میں  فرسٹ ڈیویزن فرسٹ پوزیشن سے ایم اے کیا، 2018ء میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی حیدرآباد سے اردو زبان و ادب میں ایم اے کیا۔ اور اِس وقت بھیم راؤ امبیڈکر بہار یونی ورسٹی مظفرپور ، بہار سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔

آپ دار العلوم الہ آباد، پریاگ راج،  یوپی- جامعہ ہاشم پیر (جامعہ ہاشمیہ ) بیجاپور کرناٹک- حضرت علی اکیڈمی، مظفرپور، بہار اور جامعہ عارفیہ سید سراواں میں درس و تدریس اور افتا کی ذمہ داری بھی بحسن و خوبی ادا کر چکے ہیں۔

آپ ایک اچھے قلم کار اور سنجیدہ خطیب بھی ہیں۔ جس طرح ملک کے متعدد مؤقر رسائل و اخبارات میں پڑھے جاتے ہیں ، اسی طرح مذہبی حلقوں میں اپنے منفرد لب و لہجے کی وجہ سے بڑے ذوق و شوق سے سنے بھی جاتے ہیں۔ تحریر و خطابت کے علاوہ تعمیری  اور تحریکی ذوق بھی خوب پایا ہے۔ چناں چہ اپنے دادیہال داراپٹی مظفرپور میں اپنی ذاتی رقم سے ایک عظیم اور قیمتی لائبریری – القدس لائبریری- داراپٹی، کے نام سے قائم کی ، جہاں شائقین علم و فن حاضر ہو کر اپنے علمی ذوق  کی تسکین پاتے ہیں۔ یہ لائبریری ضلع مظفرپور کی بڑی لائبریریوں میں  شمار کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ القدس اکیڈمی(تعلیمی ادارہ ) ، القدس سلائی ٹریننگ سینٹر (صرف خواتین کے لیے) بھی آپ کی تحریکی اور تعمیری ذوق کا حصہ ہیں۔

Books (0)

News & Updates (2)

مثالی معاشرے کی تعمیر میں علما ومشائخ کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں!

خانقاہ عالیہ عارفیہ کوشامبی میں’مثالی معاشرے کی تعمیر میں صوفی اصولوں کا کردار‘‘کے زیر عنوان اجلاس میں اہل علم کا...

’’تکثیری معاشرے میں مکالمے کی اہمیت‘‘ کے عنوان سے سمپوزیم

مکالمہ :مذہبی وقومی نزاعات کے حل کا موثر ترین ذریعہ’’تکثیری معاشرے میں مکالمے کی اہمیت‘‘ کے عنوان سے سمپوزیم میں...

Tasawwuf (1)

قطب اودھ مخدوم شاہ مینا لکھنوی اور ان کی تعلیمات

ہندوستان کے خطۂ اودھ بالخصوص لکھنؤ  کو جن مشائخ صوفیہ کی برکتوں سے حصہ ملا ان میں ایک بڑا نام...

Fatwa (3)

محراب اور اس میں نماز پڑھنے کا حکم

خلاصۂ فتوی :(الف):زمانۂ نبوی میں محراب نہ ہونے کے باوجود مصلحت عامہ ( شناخت قبلہ و تعیین وسط ) کی...

جیلیٹن کی حقیقت اور شرعی حکم

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کے دور میں حرام...

قدم بوسی کا مسئلہ

کیا فرماتے ہیں علماے دین اس مسئلے میں کہ: کیا دین اسلام میں اپنے شیخ کی قدم بوسی جائز ہے؟...

Book Reviews (1)

الموسیقیٰ فی الاسلام : ایک تحقیقی شاہ کار

علامہ ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی کا شمار ان محقق قلم کاروں میں ہوتا ہے جن کی نگارشات کا اہل علم...

Ad Image

Recent Articles

View All