Donate Now

Urdu Article

اللہ کے ولی کی پہچان

 حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی خدمت میں حاضری کی سعادت نصیب ہوئی، ساتھ میں مولانا امان حسن مصباحی اورحافظ شریف استاذ دارالعلوم فیضان اشرف،باسنی ناگوربھی تھے۔تھوڑی دیربعد الٰہ آباد ہائی کورٹ کے سینئروکیل محترم محمود صاحب اور عبدالقدیر صاحب بھی حاضر ہوئے۔ دوران گفتگو محمودصاحب نے پوچھا: حضرت! ولی کس کو کہتے ہیں؟ اور ولی کون ہے؟آپ نے مسکراتے ہوئے فرمایا:ایک اعتبارسےہر مومن اللہ کاولی ہے۔چونکہ ولایت کی دو قسمیں ہیں:۱۔ولایت عامہ ۲۔ولایت خاصہ  ولایت عامہ ہر اس شخص کو حاصل ہے جو اللہ کے وجود،اس کی توحیداوراس کے رسول کی رسالت اور اس کے احکام کا دل...

علما مثل آب ہیں

امسال (۲۰۱۲)عید کے بعدچندلوگوں کے ساتھ جن میں ایک عالم دین بھی تھے،دھاراوی ممبئی میں حضور داعی اسلام کی ایک مجلس میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی ۔تعارف کے بعد گفتگو شروع ہوئی اور آپ نے فرمایا: علما پانی کی طرح ہیں،پانی کبھی اپنے طبعی رنگ ،بواورمزہ پر باقی ہوتاہے جب کہ کبھی ان اوصاف میں سے کوئی ایک وصف بدلا ہوا ہوتاہے۔یوں ہی کچھ علماایسے ہوتے ہیں جو اعمال صالحہ کے رنگ میں رنگے، اخلاق حسنہ کی خوشبوسے مہکتے ہوتے ہیں اور ان کے اندر عقائد صحیحہ کا ذوق ومزہ رچا بسا ہوتاہے جب کہ بعض علما ایسے ہوتے...

اعتدال اورمقام آدمیت پر استقامت

حضورداعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا نے درمیان گفتگو فرمایاکہ:  وہ شخص جو معاشرے میں قابل احترام ہو،لوگ جس کے ہاتھ اورپاؤں چومتے ہوں اس شخص کو حجراسود کی طرح ہونا چاہیے کہ حجراسود کو نہ جانے کتنے انبیا اور اولیا نے بوسہ دیا مگر حجراسود ،حجراسود ہی رہا۔اس کی حالت کبھی متغیر نہ ہوئی،نہ اس کو غرور آیا اور نہ ہی وہ خوشامدی کا طلب گار ہوا۔ اسی طرح وہ لوگ جن کے ہاتھ پاؤں چومے جاتے ہیں،ان کو بھی ایک ہی حالت یعنی اعتدال اورمقام آدمیت پر استقامت کے ساتھ باقی رہنا چاہیےاوراللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں یوں...

علماو صوفیہ، انصار و مہاجرین کی طرح ہیں

؍دسمبر۲۰۱۲،بعدنماز عصرعلماوصلحاکے ساتھ مجھے بھی حضورداعی اسلام ادام ظلہ علیناکی بارگاہ میں حاضری کی سعادت نصیب ہوئی۔درمیان گفتگو آپ نے فرمایاکہ جب دوشخصوں کے درمیان کسی مسئلے میں اختلاف ہوجائے تو انھیں اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف رجوع کرنا چاہیے:فَإِنْ تَنَازَعْتُمْ فِی شَیْئٍ فَرُدُّوہُ إِلَی اللّٰہِ وَالرَّسُولِ إِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ۔(نسا:۵۹)اگر تم میں کسی بات پراختلاف ہوجائے تو اُسے اللہ و رسول کی بارگاہ میں پیش کرو ،اگر اللہ اورقیامت پر ایمان رکھتے ہو۔آج جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان موجود نہیں، اگر دو شخصوں کے درمیان کسی مسئلے...

سیرت طیبہ کا ہرپہلو نمونۂ عمل ہے

حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینانےمرشداعظم، ہادی دوعالم ﷺ کے طرز دعوت وتبلیغ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایاکہ نبی کریم ﷺ کی دعوتی زندگی کے دو پہلو ہیں:۱۔مکی زندگی۲۔مدنی زندگی مکی زندگی کے دو حصے ہیں: ۱۔قبل اعلان نبوت۲۔بعداعلان نبوتاور مدنی زندگی کے بھی دو حصے ہیں:۱۔قبل فتح مکہ ۲۔بعدفتح مکہ ہر ادوارمیں آپ کی دعوت کے اسلوب الگ رہے اور جب اخیر میں مکہ فتح ہوا اوراسلام کوغلبہ حاصل ہوگیاتوفتح مکہ کے بعد جو اصول وضوابط اور قوانین نافذکیے گئے وہی اسلامی قوانین آج بھی جاری ہیں اوراسلامی نظام کی بقااورحفاظت انھیں قوانین کے قیام ونفاذ میں ہے ۔...

معرفت بغیر علم کے محال اور علم بغیر معرفت وبال

 حضور داعی ٔاسلام ادام اللہ ظلہ علینا نے ایک سفر میں فرمایا کہ علم وعمل دونوں ضروری ہیں ،علم، عمل کے بغیر بے فائدہ ہے اور عمل، علم کے بغیر گمراہی ہے، معرفت،علم کے بغیر محال اور علم،معرفت کے بغیر وبال ہے، علم یا صاحب علم کی صحبت بےحد ضروری ہے۔ علم کے حصول کے لیے یہ ضروری نہیں کہ نو یا دس برسوں تک کا ایک لمبا عرصہ صرف ہی کیا جائے بلکہ اہل ذکر کی صحبت بھی کافی ہے ۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: فَاسْئلُوْا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ(۴۳)(نحل)( اہل ذکر جواہل علم ہوتے ہیں ان...

روح حُسین اورنفس یزیدہے

۲۸؍دسمبر۲۰۰۹ ء/۱۰؍محرم الحرام ۱۴۳۱ھ بروزپیر صبح کے وقت حضورداعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی خدمت میں حاضری کا موقع میسرآیا۔۱۳؍حضرات پہلے سے موجودتھے جن میں ’’جامعہ اشرفیہ‘‘مبارک پور سے تشریف لائے ہوئے کچھ طلبہ بھی تھے۔فقیرکے بعدمولانااشتیاق عالم مصباحی اورمولانااشرف الکوثر مصباحی جو آج ہی دہلی سے تشریف لائے تھے حاضر خدمت ہوئے۔امام حسین رضی اللہ عنہ کا ذکر چل رہا تھا، آپ نے فرمایاکہ امام عالی مقام نے جہادکیا۔یزیدذلیل ہوا۔ہم سب کو بھی چاہیے کہ یزیدسے جنگ کرتے رہیں، ہرانسان کے ساتھ یزیدموجودہے۔تھوڑے سے وقفے کے بعدمزیدفرمایاکہ روح ،حسین کی طرح ہے ، نفس، یزیدکی طرح ہے ،نفس پرستی...

تفقہ فی الدین کا صحیح مفہوم

حضورداعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینانے دوران گفتگوجامعہ عارفیہ کے ایک طالب علم کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے فرمایا: فقہ کسے کہتے ہیں اورتم کون سافقہ پڑھ رہے ہو؟ پھرتھوڑے سے وقفے کے بعدداعی اسلام نے خودہی فرمایاکہ اگرمسائل شرعیہ،مثلاًحلال وحرام اورجائز وناجائز کا علم حاصل ہوتووہ ’فقہ اسلامی ‘ہے اوراگرمسائل اعتقادیہ مثلاًذات باری تعالیٰ اوراس کی صفات، فرشتے اور آخرت کاعلم ویقین اور اُس کی فہم وسمجھ پیداہوتووہ’فقہ ایمانی‘ہے اورجس علم کے ذریعے قلبی امراض کاعلم اوراُس کاعلاج معلوم ہو، حمیدہ اوررذیلہ خصلتوں کی تمیز حاصل ہو،اوراخلاق حسنہ سے اپنے آپ کومزین کرنے کاجذبہ پیداہو،اوامرونواہی کی عملی قبولیت کا...

فرشتوں کے بارے میں اسلامی عقیدہ

حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی مجلس میں ہم حاضر تھے کہ فرشتوں سے متعلق بات آئی، آپ نے فرمایا: انسا ن وجنات اور دیگر مخلوقات کی طرح فرشتے بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں ، اللہ نے ان کو پیداکیاہے اور مختلف کاموں پر لگا یاہے ،وہ اپنے کاموں پر اسی طرح لگے ہوئے ہیں، جیسے ہمارے حواس خمسہ،مثلا ً:دیکھنے کی قوت، سونگھنے کی قوت، چھونے کی قوت، چکھنے کی قوت،سننے کی قوت وغیرہ۔  پھرفرمایا:فرشتے نوری مخلوق ہیں ،اللہ نے ان کو یہ قوت عطا کی ہے کہ وہ جب جو صورت چاہیں اختیار کر لیں ، وہ...

سعد و نحس اور بد شگونی کی ایمانی حیثیت

حضورداعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا سے سعدونحس اوربدشگونی کے متعلق سوال کیاگیاکہ سرکار!شادی کی تاریخ متعین کرتے وقت جنتری میں مرقوم سعدونحس کااعتبارکرنااورچلتی گاڑی کے آگے سے بلی کے گزرجانے کو بدشگونی سمجھناکیساہے؟سرکارنے فرمایاکہ ایمان کاتقاضاہے کہ ہروقت یہ خیال غالب رہے کہ فاعل حقیقی صرف اللہ تعا لی ہے وہ جو چاہتاہے وہی ہوتاہے:اِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَایَشَائُ۔( الجج: ۱۸) اِنَّ اللّٰہَ یَحْکُمُ مَایُرِیْدُ۔(مائدۃ:۱)  سعدونحس جوجنتری میں لکھارہتاہے اس کے اوپر ’’بعقائدشیعی‘‘بھی لکھا رہتا ہے یعنی شیعہ عقیدہ کے مطابق سعدونحس ہے نہ کہ اہل سنت وجماعت کے عقیدے کے مطابق۔اہل سنت وجماعت کاعقیدہ یہ ہے کہ جوبھی نفع...

نماز وہی جو برائی سے روک دے

حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا سے سوال کیا گیاکہ سرکار ہماری نماز کیسی ہونی چاہیے؟آپ نے فرمایا: نماز ایسی ہو جو برائی اور بے حیائی سے روکے۔إِنَّ الصَّلَاۃَ تَنْہیٰ عَنِ الْفَحْشَاء وَالْمُنکَر۔(عنکبوت:۴۵)نماز تو وہی ہے جو بے حیائی اور بری باتوں سے روک دےاور یہ اسی وقت ممکن ہے جب نمازی کو نماز میں خشوع اور خضوع حاصل ہوگا ۔ ایسا نمازی ہی کامیاب اور فلاح پانے والاہے اوراُسے ہی متقی کہا جائے گا:قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ الَّذِیْنَ ہُمْ فِیْ صَلَاتِہِمْ خَاشِعُونَ۔(مومنون:۱،۲)یعنی وہی مومن کامیاب ہیں جوخشوع اورخضوع کے ساتھ اپنی نمازپڑھتے ہیں۔ایک شخص کو جب ہر دن پانچ...

نیکوں کی صحبت نیک بناتی ہے

شیخ طریقت سے سوال کیا گیا کہ کن لوگوں سے محبت رکھنی چاہیے اور کن لوگوں کی صحبت اختیار کرنی چاہیے؟فرمایا کہ صالحین وصادقین کی صحبت اختیار کرنی چاہیے کہ اللہ نے فرمایا: کُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقِیْنَ۔سورۂ توبہ: ۱۱۹(صادقین کی صحبت اختیارکرو) اور انھیں سے محبت رکھنی چاہیے، کیونکہ یہی وہ لوگ ہیں جو محبت کے لائق ہیں اور ان ہی کی محبت نجات تک لے جانے والی ہے۔اور ان ہی نیک بندوں کی اتباع بھی کرنی چاہیے، جو رات دن اپنے مولیٰ کی طرف لو لگائے ہوئے ہیں اور اسی کی طرف متوجہ ہیں:وَاتَّبِعْ سَبِیْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَیَّ۔سورۂ لقمان:۱۵(اس کی...

نماز مومنوں کے لیے معراج ہے

ظہر کے بعد علما، طلبا ،سالکین و طالبین حلقہ بنائے سرکار کے ارد گرد بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی درمیان الٰہ آباد شہر سے محترم ندیم صاحب اور ان کے ہمراہ دو تین افراد تشریف لائے ۔ سرکار نے ان کو اپنے قریب بلایا اور خیریت دریافت کی ۔ اس کے بعد ان میں سے ایک شخص نے جس کی عمر تقریباًچالیس رہی ہوگی ،سوال کیا کہ حضرت مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ جب میں نمازکے لیے کھڑا ہوتا ہوں تب صرف دنیا کی بات یاد آتی ہے ،کاروبار،معمولات یہی ساری باتیں یاد رہتی ہیں، حد تو...

افکار غزالی پر یک روزہ نیشنل سیمینار اور’’ الاحسان۔۳ ‘‘ اور ’’ما ہنامہ خضر راہ‘‘ کا اجرا

۱۵ ؍ مارچ ،بروز جمعرات :خانقاہ عارفیہ، سید سراواں، الہ آباد ،میں شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کے زیر اہتمام یک روزہ نیشنل سیمینار ’’افکار غزالی: تفہیم اور عصری معنویت ‘‘ کے موضوع پر منعقد ہوا، جس میں مختلف یونیورسٹیز کے محققین اور اسکالرز نے شرکت کی۔ شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کے سربراہ داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی نے اس نیشنل سیمینار کی سرپرستی کی، جب کہ صدارت کی ذمہ داری مولانا یٰسین اختر مصباحی بانی و مہتمم دارالقلم، نئی دہلی نے ادا کی ۔ شعبۂ عربی،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر سید علیم اشرف...

طلبہ جامعہ عارفیہ کے مابین انعامی مقابلہ

۴؍مارچ کی شب کو جامعہ عارفیہ (سید سراواں ،الہ آباد )میں سالانہ تعلیمی مسابقہ بنام ’’جشن یوم غزالی ‘‘ اختتا م پذیر ہوا ۔جس میں سو سے زائد طلبۂ جامعہ عارفیہ نے حفظ قرآن و حدیث ،اردو، عربی اور انگریزی کے تحریری و تقریری مقابلوں میں شرکت کی ، یہ پروگرام طلبہ جامعہ عارفیہ کی مشترکہ تنظیم جمعیۃ الطلبۃکے زیر اہتمام پچھلے پانچ سالوں سے منعقد کیا جا رہا ہے ۔تین روز ہ یہ تحریری و قریری مسابقہ کئی نشستوں پر مشتمل تھا ۔ پہلے دن: حفظ قرآن اور تجوید قرآن کا مسابقہ ہوا، جس میں۵۳؍ طلبہ نے شرکت کی...

تحصیل علم کا مقصود خوف خدا کا حصول

علم ایک ایسا چراغ ہے، جس کی روشنی میں علم والا اچھائی اور برائی میں تمیز کرتا ہے، حلال و حرام اس کے سامنے واضح ہوتا ہے ،کفر وایمان کے درمیان فرق اس کے لیے آسان ہوجا تا ہے۔یہ انسان کی فطرت ہے کہ اسے جس چیز کی خرابی کا علم ہو جاتا ہے تو وہ اس خرابی سےکسی کے بتائے بغیر خود ہی بچنے لگتا ہے اور جب کسی چیز کی خوبی کا علم ہوجا تا ہے تو کسی کی ترغیب کے بغیراس چیز کو پانے کی کوشش کرتا ہے ۔ یہ سب کو معلوم ہے کہ جاننے والے اور...

Most Popular Articals

View All