جمعیۃ الطلبۃکا قیام ۲۰۰۷ء میں جامعہ عارفیہ کے چند فعال اساتذہ کی نگرانی میں ہوا۔ اساتذۂ جامعہ نے طلبہ کے درمیان تعلیمی مسابقہ کا پروگرام رکھا اور مسابقاتی سرگرمیوں کی انجام دہی کے لیے طلبہ کی ایک تنظیم تشکیل کی جس کے تحت ہر سال علمی مسابقہ منعقد کرنا طے پایا جس کا مقصد طلبہ میں علمی و عملی بیداری پیدا کرنا تھا۔ حجۃ الاسلام امام غزالی قدس سرہٗ کی طرف نسبت کرتے ہوئے ’’ جشن یوم غزالی ‘‘کے نام سے۲۰۰۷ء میں پہلا سالانہ علمی مسابقہ منعقدہوا، جس میں اساتذۂ کرام نےپروگرام میں شرکت کرنے والے طلبہ اور انتظامیہ طلبہ کا بھر پور تعاون کیا اور طلبہ کے علمی استفادے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے فعال ، نوجوان اور قائدانہ صلاحیت کے حامل علمائے کرام کوتوسیعی خطابات کے لیے مدعو کیا ۔ اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے کہ اس موقع پر طلبہ کے استفادے کے لیے علمی و دعوتی شخصیتوں کو مدعو کیا جاتارہتا ہے ۔
۲۰۱۳ءتک جمعیۃ الطلبۃ مسابقاتی ذمہ داریوں تک محدود رہی ۔پروگراموں میں حذف و اضافے کا سلسلہ جاری رہا ، نئے اور مفید سلسلوں کو شامل کیا جاتا رہا اور ’’ جشن یوم غزالی‘‘ بذات خود ایک بڑے پروگرام کی صورت اختیار کر گیا ۔اب ۲۱؍ ربیع الآخر کے موقع پر محبوب سبحانی اور محبوب الٰہی کا مشترکہ عرس منایا جاتا ہےاس سے چند روز قبل ہی مسابقہ شروع کر دیا جاتا ہے اور اس میں کامیاب ہونے والے طلبہ کو عرس کے پہلے دن انعامات سے سرفراز بھی کیا جاتا ہے ۔
سربراہ اعلیٰ حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی توجہات اور اساتذۂ جامعہ کی کاوشوں سے زیر تعلیم طلبہ ہی میں سے ہر سال چند منتخب طلبہ جمعیت کے نگراں کے طور پر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں ۔و باللہ التوفیق والنجاح
Leave your comment