حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی خدمت میں حاضری کی سعادت نصیب ہوئی، ساتھ میں مولانا امان حسن مصباحی اورحافظ شریف استاذ دارالعلوم فیضان اشرف،باسنی ناگوربھی تھے۔تھوڑی دیربعد الٰہ آباد ہائی کورٹ کے سینئروکیل محترم محمود صاحب اور عبدالقدیر صاحب بھی حاضر ہوئے۔ دوران گفتگو محمودصاحب نے پوچھا: حضرت! ولی کس کو کہتے ہیں؟ اور ولی کون ہے؟آپ نے مسکراتے ہوئے فرمایا:ایک اعتبارسےہر مومن اللہ کاولی ہے۔چونکہ ولایت کی دو قسمیں ہیں:
۱۔ولایت عامہ ۲۔ولایت خاصہ ولایت عامہ ہر اس شخص کو حاصل ہے جو اللہ کے وجود،اس کی توحیداوراس کے رسول کی رسالت اور اس کے احکام کا دل سے اقراراور تصدیق کرنے والا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:اَللّٰهُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا۲۵۷(بقرہ) یعنی اللہ تعالیٰ مومنین کا دوست ہے۔اورولایت خاصہ تک رسائی کے لیے ایمان کے اقرارو تصدیق کے بعدمندرجہ ذیل صفات کا حامل ہونا ضروری ہے:
۱۔ صفات رذیلہ سے بچنااورصفات حمیدہ سے متصف ہونا۔
۲۔اوامرونواہی کا علم رکھنا اوراس پر عمل پیراہونا۔
۳۔ اہل سنت وجماعت کے مطابق عقیدہ ہونا،خواہ اشعری ہو یاماتریدی اوراللہ ہی کے لیے جینااوراللہ ہی کے لیے مرنا اوردل میں اللہ ہی کاخوف رکھنا۔
اورجو اللہ سے خوف رکھے گا وہ کسی اور سے کیوں کر ڈرے گا: اَلَا اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ ۶۱ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ كَانُوْا یَتَّقُوْنَ۶۳ (یونس) جان لوکہ اللہ کے دوستوں کو نہ کوئی خوف ہے اور نہ ہی کسی چیز کاغم۔ جو مومن ہونے کے ساتھ اللہ سےڈرتے ہیں۔ اللہ کے ولی کی پہچان:جس کی صحبت میں دل کو سکون اور روح کو تازگی حاصل ہو ، دنیا سے بے رغبتی پیدا ہواور جس کی معیت میں اللہ یاد آئے۔ فیضان ولایت سے محروم کون ہوتا ہے؟ بد خلق ،متکبر اور تعصب سے بھرے ہو ئےقلوب فیضان ولایت سے محروم ہوتے ہیں۔
۲۴؍دسمبر۲۰۱۲ بروز پیر
(خضرراہ ، جون ۲۰۱۳ء)
Leave your comment