حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی مجلس میں ہم حاضر تھے کہ فرشتوں سے متعلق بات آئی، آپ نے فرمایا:
انسا ن وجنات اور دیگر مخلوقات کی طرح فرشتے بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں ، اللہ نے ان کو پیداکیاہے اور مختلف کاموں پر لگا یاہے ،وہ اپنے کاموں پر اسی طرح لگے ہوئے ہیں، جیسے ہمارے حواس خمسہ،مثلا ً:دیکھنے کی قوت، سونگھنے کی قوت، چھونے کی قوت، چکھنے کی قوت،سننے کی قوت وغیرہ۔ پھرفرمایا:فرشتے نوری مخلوق ہیں ،اللہ نے ان کو یہ قوت عطا کی ہے کہ وہ جب جو صورت چاہیں اختیار کر لیں ، وہ اپنے کاموں کے کرنے سے تھکتے نہیں اور نہ ان کو کھانے پینے اور انسان کی طرح دیگر حاجتوں کی کوئی ضرورت پیش آتی ہے ،ان میں نہ کوئی مرد ہے اور نہ عورت ،وہ زمین و آسمان میں پھیلے ہوئے ہیں مگر نظر نہیں آتے ،اپنے مالک و خالق کے حکم کے مطابق کاموں کو انجام دے رہے ہیں اور جب تک اللہ کی طرف سے کوئی حکم نہ آجائے اسی طرح لگے رہیں گے ، ان میں بھی مراتب ہوتے ہیں اوربعض بعض پہ فوقیت رکھتے ہیں ۔
ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ فرشتے نہ اللہ کے بیٹے ہیں اور نہ بیٹیاں، کیونکہ اللہ کی صفت ہے:لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ۔ ہے یعنی اللہ نہ کسی کا باپ ہے نہ بیٹا۔ فرشتے بھی انسان اور جنات کی طرح مخلوق ہیں،لیکن انسان ایک خاص شکل و صورت رکھتا ہے، نظرآتا ہے اور اس کو کھانے پینے کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ فرشتوں کو اللہ نے ان سب چیزوں سے پاک رکھا ہے ، پھر انسان وجنات میں شر اور فساد پائے جاتے ہیں، جبکہ فرشتوں میں یہ بری خصلتیں نہیں پائی جاتی ہیں ،کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انھیں ہر طرح کی برائیوں سے پاک اور معصوم بنایاہے۔
(خضر راہ ، اگست/ ستمبر ۲۰۱۲ء )
Leave your comment