Donate Now
انسان کے درجات

انسان کے درجات

حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا نے ایک مجلس میں درمیا ن گفتگو فرمایاکہ : لوگ تین طرح کے ہوتے ہیں:

۱۔عارف ۲۔عالم ۳۔جاہل

جس کے پیش نظر فقط مولیٰ کی رضا ہو ،جس کا جینا مرنا صرف اللہ کی رضا کے حصول کے لیے ہو، وہ عارف ہے، جس کے پیش نظر جنت کاحصول اورجہنم سے نجات حاصل کرنا ہو، وہ عالم ہے اور جو اِن دونوں سے بے خبر ہو، رات دن صرف اپنی اسی فانی دنیا کی فکر میں ڈوبا رہے، وہ بظاہر کتنا ہی علم رکھنے والا ہوجاہل ہے: 

طَالِبُ الْمَوْلٰی عَارِفٌ،طَالِبُ الْعُقْبٰی عَالِمٌ،طَالِبُ الدُّنْیَاجَاہِلٌ۔ 

(مولیٰ کا طالب عارف ہے،آخرت کا طالب عالم ہے اور دنیاکا طالب جاہل ہے) 

 علمے کہ رہ حق نہ نمایدجہالت است (شیخ سعدی)

 یااس کو یوں کہاجائےکہ:

طَالِبُ الْمَوْلٰی مَحْمُوْدٌ،طَالِبُ الْعُقْبٰی مَسْعُوْدٌ،طَالِبُ الدُّنْیَامَرْدُوْدٌ۔

(مولیٰ کا طالب محمودہے،آخرت کا طالب مسعودہے اور دنیاکاطالب مردودہے)

 علم را برتن زنی مارے بود

 علم را بر دل زنی یارے بود

 (مولانا روم)

 (خضرراہ ،اگست۲۰۱۳ء)

Ad Image