Donate Now
Author Image

ڈاکٹر جہاں گیر حسن مصباحی

ڈاکٹر محمد جہاں گیر حسن مصباحی صوبہ بہار کےضلع مشرقی چمپارن سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ کی جائے پیدائش محلہ حسن پور، پوسٹ بسبٹا بازار ہے جو ضلع سیتامڑھی میں واقع ہے۔ آپ یہیں ۱۹۸۰ء میں اپنے دادیہال میں پیدا ہوئے۔ آپ کی تعلیم و تربیت اور پرورش و پرداخت، آپ کے دادا ولی محمد مرحوم کی مرہون منت ہے۔ ابتدائی تعلیم محلہ ہی کے مدرسے ’’جامعہ عربیہ رضاء العلوم‘‘ میں ہوئی۔ یہ مدرسہ آپ کے دادا ولی محمد مرحوم کی تحریک پر قائم کیا گیا تھا۔ مزید آگے کی تعلیم جامعہ امجدیہ گھوسی سے حاصل کی اور پھر درس نظامی کی تکمیل جامعہ اشرفیہ مبارکپور ضلع اعظم گڑھ سے کی اور ۱۹۹۷ء میں سند فضیلت سے سرفراز کیے گئے۔ اس کے دو تین سال بعد آپ نے یونیورسٹی کی دنیا میں قدم رکھا اور بی اے (جامعہ ملیہ ) اور ایم اے (دہلی یونیورسٹی) سے فراغت کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری سے سرفراز ہوئے۔ الہ آباد کے ہی ایک عظیم فکشن نگار اعظم کریوی کی ادبی خدمات پر آپ نے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی ہے۔ موصوف دینی و عصری دونوں علو م سے آراستہ ہیں۔ عہد طالب علمی سے ہی تحریر و قلم کا ذوق رکھتے ہیں۔ اس وقت سے اب تک مسلسل لکھ رہے ہیں۔ زود نویس بھی ہیں اور خوب نویس بھی۔ فی الحال جامعہ عارفیہ میں درس و تدریس کے فرائض پر مامور ہیں اور ماہنامہ ’’خضر راہ‘‘ کے ایڈیٹر ہیں۔

All Posts (11)

افکارِ غزالی کی عصری معنویت

دنیا میں کچھ ہستیاں ایسی ہیں جن کا ذکر خیر ہمارے لیے دین و دنیا دونوں میں سعادت مندی اور نیک بختی کاسامان ہوتا ہے۔ ایسی ہی ہستیوں اور میں ایک منفرد نام امام غزالی قدس سرہٗ کاہے جو دین و دنیا دونوں اعتبار سے ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ امام غزالی علوم متداولہ کے نہ صرف عالم تھے بلکہ علوم متداولہ رکھنے والے علما کے لیے قابل رشک بھی تھے۔ وہ علوم متداولہ کے ساتھ علوم تصوف اور تزکیہ و احسان سے مزین اور اُن کے عملی پیکر بھی تھے۔ یہاں پر امام غزالی کی زندگی کا یہ...

جامعہ عارفیہ میں جشن یوم آزادی

جامعہ عارفیہ خانقاہ عارفیہ میں جشن یوم آزادی نہایت تزک و احتشام کےساتھ منایا گیا ۔ جامعہ عارفیہ میں موجود موجودتنظیم جمیعۃ الطلبہ کی جانب سے15اگست 2023 بروز منگل کوصبح 8بجے نہایت ہی تزک و احتشام کےساتھ آزادی کا 77واں سالگرہ منایا گیا  جس کا آغاز   جناب محمد آصف صاحب نےاپنےہم نواؤں کےساتھ مشہورزمانہ کلام"سارےجہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا"سےکیا،پھرجامعہ کےطلبہ نے یکے بعد دیگرے انگریزی اردو اور خالص ہندی میں پرمغز خطاب کیا،پھرجناب فرقان صاحب نے  ملک کی محبت میں ایک اورسنہرا کلام سنایا،پھراخیرمیں جامعہ عارفیہ کےموقراستاذڈاکٹرذیشان مصباحی صاحب نے آزادی کی اہمیت پربہترین گفتگو دیتےہوۓفرمایاکہ دنیا میں رسولوں...

ख़ानक़ाहे आरिफ़िया, सैय्यद सरावां

ख़ानक़ाहे आरिफ़िया, सैय्यद सरावां   सय्यद-सरावां प्राचीन और आधुनिक भारत का काफी पुराना कस्बा है और चौदहवीं शताब्दी ईस्वी के महान सूफी संत सय्यद मुहम्मद हक्कानी हुसैनी सब्ज़वारी के नाम पर इस कस्बे को "सय्यद सरावां" कहा जाता है। चूंकि सय्यद मुहम्मद हक्कानी साहब एक ईश्वर्य-मिशन के साथ "सय्यद सरावां" पहुंचे थे, इसलिए उन्होंने इसे केवल अपना निवास-स्थान ही नहीं बनाया, बल्कि अल्लाह के बंदों की भलाई और उनके निर्वाण के लिए सय्यद-सरावां को एक आध्यात्मिक केंद्र भी घोषित कर दिया और एक लंबे समय तक यहाँ के लोगों का शिक्षण-प्रशिक्षण करते रहे।   फिर एक समय ऐसा आया कि...

خانقاہ عالیہ عارفیہ، سید سراواں

 خانقاہ عالیہ عارفیہ سید سراواں موجودہ طوفان خیز اورفریب خوردہ حالات میں اخلاق ومروت اور امن وآشتی کا ایک روشن مینار ہے خانقاہ عالیہ عارفیہ  سید سراواں، قدیم وجدید ہندوستان کا ایک مردم خیزعلاقہ اورقدیم ترین قصبہ ہےاور چودھویں صدی عیسوی کے عظیم بزرگ سید محمد حقانی حسینی سبزواری(۱۳۸۹ء) کی طرف نسبت کرتے ہوئے’’سید سراواں‘‘کہلاتا ہے۔چوںکہ سیدمحمد حقانی سبزواری خدائی مشن کے تحت ’’سیدسراواں‘‘ وارد ہوئےاِس لیے آپ نے اِس قصبےکونہ صرف اپنامسکن بنایا بلکہ اِسےبندگانِ خدا کے رشدوہدایت کاایک روحانی سینٹر قراردیا اورکافی عرصے تک اصلاح وتربیت میں مصروف ومشغول رہے۔  پھرایک زمانہ آیاکہ جب سیدمحمدحقانی سبزواری کا روشن...

Author Profile

ڈاکٹر محمد جہاں گیر حسن کا تعلق صوبہ بہار کےضلع مشرقی چمپارن سے ہے۔ 9؍ دسمبر 1980ء کو بمقام ہروہانی، ڈھاکہ، مشرقی چمپارن اپنے نانیہال میں پیدا ہوئے اور پرورش و پرداخت بمقام حسن پور، بسبٹا بازار، ضلع سیتامڑھی دادیہال میں ہوئی۔ آپ کی پرورش و پرداخت اور تعلیم و تربیت آپ کے جداَمجد ولی محمد رحمہ اللہ کی مرہون منت ہے۔ پرائمری تعلیم و تربیت محلے ہی کے مدرسے الجامعۃ العربیہ رضاءالعلوم، حسن پور میں ہوئی۔ یہ مدرسہ آپ کے جداَمجد کی تحریک پر قائم کیا گیا تھا۔ بعدہٗ الجامعۃ الاسلامیہ رضاءالعلوم، کنہواں (سیتامڑھی، بہار) میں داخل ہوئے اور مولانا حامد رضا (شاگرداعلی حضرت فاضل بریلوی رحمہ اللہ) اور مولانا عبدالحمید نوری رحمہما اللہ وغیرہ سے گلستاں و بوستاں کا درس لیا۔

 اعلی تعلیم کے لیے اوّلاً طیبہ العلماء الجامعہ الامجدیہ الرضویہ، گھوسی میں داخلہ لیا جہاں مولانا عبدالرحمٰن مصباحی، مولانا صدیق احمد مصباحی، مولانا اخلاق احمد مصباحی، مولانا آل مصطفیٰ مصباحی، مولانا صدرالوریٰ مصباحی وغیرہ سے شرف تلمذ حاصل ہوا۔ پھر الجامعہ الاشرفیہ کا علمی شہرہ سن کر آگے کی تعلیم کے لیے مبارکپور پہنچے اور 1997ء میں دیارحافظ ملت یعنی الجامعہ الاشرفیہ سے تکمیل فضیلت کی۔ الجامعۃ الاشرفیہ میں جن اساتذہ سے شرف تلمذ حاصل رہا اُن میں علامہ ضیاء المصطفیٰ قادری، علامہ عبدالشکور مصباحی، علامہ اسرار احمدگجڑھوی، علامہ نصیرالدین مصباحی، علامہ محمد احمد مصباحی، مفتی نظام الدین رضوی، مولانا اعجاز احمد، مولانا احمد القادری، مولانا عبدالحق مصباحی، مولانا شمس الہدیٰ مصباحی قابل ذکر ہیں۔

 2003ء میں جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے بی اے اور 2005ء میں دہلی یونیورسٹی سے ایم اے اور 2006ء میں پی جی ڈپلوما اِن ماس میڈیا کی ڈگری حاصل کی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے 2009ء میں ایم افل اور 2016ء میں ڈاکٹریٹ کی سند سے سرفراز کیے گئے۔ اِس درمیان کچھ مدت (2009-2010ء) کے لیے عارضی طور پر پٹنہ مسلم ہائی اسکول، پٹنہ میں بحیثیت اُردو اُستاذ تدریسی خدمات پر مامور رَہے۔ نیز 2008-2009ء کے مابین ماہنامہ ’’ماہِ نور‘‘ دہلی میں اسسٹنٹ مدیر کے طور پر فریضہ انجام دیا ہے۔ 

 ڈاکٹر موصوف عہد طالب علمی سے ہی تحریر و قلم کا ذوق رکھتے ہیں۔ اُس وقت سے اب تک دینی وعلمی اور سیاسی وسماجی موضوعات پر مسلسل لکھ رہے ہیں۔ زودنویس بھی ہیں اور خوب نویس بھی۔ سیکڑوں مضامین و مقالات متعدد اخبارات و رسائل میں شائع ہوچکے ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری وساری ہے۔ 2012ء میں خانقاہ عارفیہ، سیدسراواں، الہ آباد سے منسلک ہوئے اور ماہنامہ ’’خضر راہ‘‘ سیدسراواں کے مدیر مسئول ہوئے اور تاحال اِدارتی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ جامعہ عارفیہ میں درس و تدریس کے فرائض پر مامور ہیں۔ علاوہ ازیں نومبر 2024ء سے ’’رونامہ انقلاب‘‘ سے بحیثیت کالم نگار منسلک ہیں۔

Books (0)

News & Updates (4)

اچھی تعلیم کے ساتھ اخلاقی تربیت پربھی توجہ دینے کی ضرورت

یوم تاسیس کے موقع پرسینٹ سارنگ کانونٹ اسکول میں تعلیمی بیداری پروگرام کا انعقاد (پریس ریلیز)سیدسراواں:’’اچھی تعلیم انسان کا زیور...

جامعہ عارفیہ میں سولہواں علمی وفکری اور ثقافتی پروگرام کا انعقاد

اِمسال ’’جشنِ یوم غزالی‘‘ کے موقع پر تقریباً۲۲؍مقابلہ جاتی پروگرام منعقدہوئےاور ہرایک میں طلبا نے بھرپور حصہ لیا۔ (پریس ریلیز،سید...

سیرت مصطفیٰ ﷺ تمام بندگان خدا کے لیے نمونۂ عمل ہے

 خانقاہِ عارفیہ بموقع عید میلادالنبی ﷺ’’ اَمن وشانتی کے پیغام انسانیت کے نام‘‘ کانفرنس میں علما وخطبا کا اظہار خیال...

جامعہ عارفیہ میں جشن یوم آزادی

جامعہ عارفیہ خانقاہ عارفیہ میں جشن یوم آزادی نہایت تزک و احتشام کےساتھ منایا گیا ۔ جامعہ عارفیہ میں موجود...

Book Reviews (1)

تفہیم جہاد-اسلامی فلسفۂ جنگ کا حقیقی بیانیہ

صاحب کتاب: ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی مغربی چمپارن (ضلع بتیا) شمالی بہار سے تعلق رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر موصوف ایک معتدل فکر...

Tasawwuf (5)

خانقاہ عالیہ عارفیہ، سید سراواں

 خانقاہ عالیہ عارفیہ سید سراواں موجودہ طوفان خیز اورفریب خوردہ حالات میں اخلاق ومروت اور امن وآشتی کا ایک روشن...

افکارِ غزالی کی عصری معنویت

دنیا میں کچھ ہستیاں ایسی ہیں جن کا ذکر خیر ہمارے لیے دین و دنیا دونوں میں سعادت مندی اور...

محبوب سبحانی شیخ عبدالقادرجیلانی کے افکار وتعلیمات

محبوب سبحانی شیخ عبدالقادرجیلانی کے افکار وتعلیمات اللہ تعالیٰ نے انسانوںکی رشدوہدایت کے لیے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس...

ख्वाजा साहब की शिक्षा का वर्तमान महत्व

ख्वाजा साहब को आम तौर पर पूरी दुनिया के लिए और विशेष रूप से हम भारतीयों के लिए किसी परिचय...

خواجہ غریب نواز کی مہاجرانہ زندگی

ہجرت کا لفظ آتے ہی ذہن میں سب سے پہلے جو بات اُبھرتی ہے وہ ہے’’ ہجرت نبوی‘‘جو اَحکم الحاکمین...

Services (1)

ख़ानक़ाहे आरिफ़िया, सैय्यद सरावां

ख़ानक़ाहे आरिफ़िया, सैय्यद सरावां   सय्यद-सरावां प्राचीन और आधुनिक भारत का काफी पुराना कस्बा है और चौदहवीं शताब्दी ईस्वी के...

Ad Image

Recent Articles

View All