Donate Now
سیرت مصطفیٰ ﷺ تمام بندگان خدا کے لیے نمونۂ عمل ہے

سیرت مصطفیٰ ﷺ تمام بندگان خدا کے لیے نمونۂ عمل ہے

 خانقاہِ عارفیہ بموقع عید میلادالنبی ﷺ’’ اَمن وشانتی کے پیغام انسانیت کے نام‘‘ کانفرنس میں علما وخطبا کا اظہار خیال


 (پریس ریلیز)آج بتاریخ۲۴؍ ستمبربروزاتوارحضور داعی اسلام شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہ کی سرپرستی میں ہرسال کی طرح امسال بھی جشن عیدمیلادالنبیﷺ کا انعقاد کیا گیا۔ اِس موقع پرعلما و خطبا نے بالخصوص سیرت نبویہ کی آفاقی حیثیت پر بھرپور روشنی ڈالی اور ملکی اور عالمی پر اُسے نافذ کرنے کی اپیل کی، تاکہ دنیا میں امن و شانتی کی فضا ہموار ہو اور پوری انسانیت اخوت ومحبت کے اٹوٹ دھاگے میں بندھ جائے۔ مزید یہ واـضح کیا گیاکہ ’’اللہ رب العزت نے اپنے پیارے حبیب جناب محمد رسول اللہ ﷺ کو ساری دنیا کے لیے رحمت بناکر مبعوث فرمایا اور تمام بندگان خداکے حق میں آپ ﷺ کو ایک نعمت قرار دیا۔ اِس لحاظ سے دیکھاجائے تو رحمت دوعالم ﷺ کی ذات ہرفرد بشر کے لیے ایک نمونہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ ﷺ کی تعلیمات وسیرت جس طرح آپ کے زمانے میں پوری انسانیت کے حق میں مفید تر تھی بعینہ آج کے عہد میں بھی آپ ﷺ کی ذات بابرکات مفید تر ہے۔ آپ ﷺ نے محض حقوق اللہ کی تعیین کی نہیں کی بلکہ اس کے ساتھ حقوق العباد کا بھی ایک واضح دستور دیا۔ کیا اَمیر اور کیا غریب، کیا مرد اور کیا عورت، کیا انسان اور کیا جانور سب کے حقوق مقرر فرمائے یہاں تک کہ چرند و پرند اور جمادات و نباتات کے حقوق بھی بتادیے۔ اس کے علاوہ پانی کادرست استعمال، پیڑپودے نہ کاٹنے کی تاکید، آس پاس گندیاں پھیلانے کی ممانعت، لاؤڈاسپیکر کےبلند آواز میں استعمال پر بندش اور جنگ میں بھی لاشوں کی بےحرمتی کرنے پر پابندی وغیرہ جیسے احکامات صادر فرماکر بندگان خدا کو ایک صاف شفات اور مامون و محفوظ زندگی بسر کرنے کا نسخۂ کیمیا عطا فرمایا۔ لہٰذا اِس افراتفری کے ماحول میں بھی تعلیمات نبویہ اور سیرت نبویہ کے زیور سے بالعموم ہم انسان اور بالخصوص ہم مسلمان اپنی زندگی سجاسنوار لیتے ہیں تو یقیناً ہماری دنیا بھی سدھر جائےگی اور ہماری آخرت بھی سنور جائےگا۔‘‘ اپنے اِن خیالات واحساسات کا اظہار کانفرنس کے خصوصی مقررین نقیب الصوفیہ مفتی کتاب الدین رضوی، نائب پرنسپل جامعہ عارفیہ اور خطیب الصوفیہ مولانا عارف اقبال مصباحی، مدھوبنی بہار نے کیا۔


اِس سے پہلے کانفرنس کا آغاز قاری محمد دلشاد، استاذ جامعہ عارفیہ نے اپنی خوب صورت و شیریں آواز میں تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ بعداَزاں یکے بعد دیگرے مختلف شعرا نے بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں اپنی عقیدتوں کا خراج پیش کیا اور سامعین کو محظوظ کیا۔ جب کے نظامت کے فرائض نوجوان اور خوش مزاج جرنلسٹ محمداحمد،ایڈیٹر روزنامہ وطن سماچار نے انجام دیا۔ساتھ ہی اِس موقع پر علما و مشائخ کے ہاتھوں شاہ صفی اکیڈمی کی طرف سے شائع شدہ کتاب ’’ پیغامِ اہلِ سنت‘‘ کا رسمِ اجرا بھی عمل میں آیا۔


 کانفرنس کے انتظام و انصرام اور مینیجنگ ذمہ داری ساجد سعیدی نے ادا کی۔ شرکائے بزم کے طور پر حسب سابق قرب وجوار کےمسلم وغیرمسلم اور علما وطلبا سبھی پورے جوش وخروش کے ساتھ موجودتھے۔ اخیر میں بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں صلاۃ وسلام کا نذرانہ پیش کیا گیا اورپھربانی خانقاہ عارفیہ حضور داعی اسلام کی مبارک دعاؤں پر محفل پاک کا اختتام ہوا۔

Ad Image