Donate Now
۱۲۴؍ واں عرس عارفی امن وسلام کے ساتھ اختتام پذیر

۱۲۴؍ واں عرس عارفی امن وسلام کے ساتھ اختتام پذیر

مکی زندگی صبر کی اور مدنی زندگی عدل کی تفسیر ہے!

۱۲۴؍ واں عرس عارفی امن وسلام کے ساتھ اختتام پذیر، علما ومشائخ کے ہاتھوں الموسیقی فی الاسلام اور صوفی ٹائمز کی رونمائی

’’ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی زندگی صبر کا پیغام دیتی ہے اور مدنی زندگی عدل کا، یعنی انسان کو چاہیے کہ جب وہ پریشانی و آزمائش اور مصیبتوں میں گھرا ہو تو صبر کا دامن اس کے ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے اور جب وہ اقتدار میں ہو تو عدل کو ہمیشہ مقدم رکھنا چاہیے۔‘‘ مفتی محمدکتاب الدین رضوی نے ۱۲۴؍ویںعرس عارفی منعقدہ خانقاہ عارفیہ، سید سراواں ، کوشامبی، یوپی میں اپنے خصوصی خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہارفرمایا۔

واضح رہے کہ ۱۶؍ذی قعدہ بمطابق ۶؍جون ۲۰۲۳ء کو سلطان العافین شاہ عارف صفی رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس کی تقریبات کا خانقاہ عارفیہ میں آغاز ہوا ،جس میں شرکت کے لیے ہندوستان کے مختلف علاقوں سے مریدین و معتقدین تشریف لائے ۔بعد نماز مغرب ختم بخاری کی محفل منعقد ہوئی جس میں فارغین جامعہ عارفیہ کو بخاری شریف کی آخری حدیث کادرس شہزادہ حضور داعی اسلام حضرت مولانا ابوسعد حسن سعید صفوی صاحب نے دیا۔ درس سے قبل مفتی محمد کتاب الدین رضوی صاحب نے ایک جامع خطاب فرمایا جس میں حضرت نے امام بخاری کے منہج اعتدال پر سیر حاصل گفتگو کی۔ حضرت نے طلبہ کو یہ پیغام دیا کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں رہو لیکن راہ اعتدال سے کبھی نہ ہٹنا، اس لیے کہ اعتدال اس امت کا خاصہ ہے۔حضور داعی اسلام کی دعا کے ساتھ یہ پہلی محفل اختتام پذیر ہوئی ۔

دوسرے دن حضرت داعی اسلام شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی نے خانقاہ عارفیہ کی نئی جامع مسجد میں نماز ظہر پڑھاکر مسجد کا باضابطہ افتتاح کیا۔ بعد نماز ظہر مزار مبارک کا غسل ہوااور محفل سماع منعقد ہوئی۔

بعد نماز عشاجدیدسماع خانے میںمحفل کا آغاز ہوا جس میں نعت ومنقبت کے بعد جامعہ کے استاذ ونائب پرنسپل مفتی محمد کتاب الدین رضوی اور حضرت مولانا عارف اقبال مصباحی صاحبان کا خطاب ہوا اور دونوں حضرات نے بڑی مفید اور کار آمد گفتگو فرمائی۔اسی محفل میں دو کتابوں کی رسم اجرا کا خوب صورت منظر بھی پیش آیا۔ ایک ’’صوفی ٹائمز‘‘ جو سہ ماہی اردو انگلش رسالہ ہے جس کی اشاعت امریکا سے عمل میں آرہی ہے۔اس میں تعلیمات صوفیہ کو اجاگر کیا گیا ہے اور تعلیمات صوفیہ کو عام کرنے کی سعی کامل کی گئی ہے۔ دوسری کتاب’’ الموسیقی فی الاسلام‘‘ ہے جو ڈاکٹر ذیشان احمدمصباحی کی تصنیف ہے۔ سماع کے موضوع پر یہ بہت ہی محققانہ اور جامع تصنیف ہے۔

اس کے بعد طلبہ کی دستاربندی کا سلسلہ شروع ہوا ۔ان کے سروں پر’’ العلماء ورثۃ الانبیاء‘‘ کا تاج زریں سجایا گیا اور حضور داعی اسلام نے تمام طلبہ کی گل پوشی کی۔حضرت کی دعا کے ساتھ دستار بندی کی محفل اختتام کو پہنچی اور کچھ وقفے کے بعد محفل سماع کا آغاز ہوا جو صبح تک جاری رہی۔بعد نماز فجر تمام زائرین کے لیے لنگر عام کا اہتمام کیا گیا۔ تمام زائرین لنگر تناول فرماکر اپنی اپنی منزل کی جانب راونہ ہوگئے اور یوں عرس عارفی نہایت ہی تزک واحتشام کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

رپورٹ:محمد یعقوب (رسرچ اسکالر، شعبہ تخصص فی الدعوۃ والافتا، جامعہ عارفیہ)

Ad Image