Donate Now
امن وشانتی، آپسی محبت اور باہمی بھائی چارگی کا فروغ صوفیہ کا مشن ہے

امن وشانتی، آپسی محبت اور باہمی بھائی چارگی کا فروغ صوفیہ کا مشن ہے

(نیم سرائے ، الٰہ آباد) سماج میں امن واشانتی، باہمی بھائی چارگی اور آپسی محبت پھیلانا صوفیہ کا کام ہے ۔ وہ اللہ کے بندوں کو اللہ سے ملانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں ۔ علم و اخلاق سے آراستہ و پیراستہ ہو کرلوگوں کے دلوں کو فتح کرتے ہیں اور پھر اس میں ایمان کی شمع روشن کر دیتے ہیں ۔مذکورہ خیالات کا اظہارمولانا رفعت رضا نوری ، استاذ جامعہ عارفیہ نے نیم سرائے الہ آباد میں حضرت علیم اللہ شاہ قدس سرہ کے عرس کی تقریب میں کیا۔آپ نے مزید کہا کہ اللہ کے نیک بندے خاک سار اور منکسر المزاج ہوتے ہیں ، ان کا طریقہ دوسروں کی برائیاں دیکھنا نہیں بلکہ اپنی کمیوں اور برائیوں پر نظر رکھنا ہوتا ہے ۔ وہ مخلوق سے محبت اور مخلوق پہ خرچ اس لیے کرتےہیں تاکہ بندے ان کے ذریعے اپنے مالک کو پہچان لیں اور اس کے احکام کی بجا آوری کریں ۔اور یہی اللہ کی مرضی بھی ہے کہ اس کی بنائی اس کائنات میں بسنے والی انسانیت کے درمیان فتنہ و فساد نہ ہو بلکہ پوری انسانیت سلامتی کی راہ پر گامزن نظر آئے ۔اسی لیے اللہ کے نیک بندے لوگوں کی دنیا اور آخرت دونوں کے لیے فکر مند ہوتے ہیں اور دارین کی سعادتوں کے متمنی رہتے ہیں ۔

 اس موقع پہ خطاب کر تے ہوئے مولانا مقصود ثقافی ،استاذ جامعہ عارفیہ نے فرمایاکہ قیامت کے دن دنیا کے گہرے دوست دشمن بن جائیں گے سوائے صالحین اور متقیوں کے۔ اللہ فرماتا ہے اس دن ( گہرے ) دوست بھی ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے سوائے پرہیزگاروں کے ۔ اس لیے ہم پر لازم ہے کہ ہم ایسوں کو دوست بنائیں جو ہماری دنیا وی زندگی کے لیے بھی دین کا سیدھا راستہ دکھائے اور ہماری آخرت بھی ان کے ذریعے سنورتی رہے ۔ پروگرام کی سرپرستی صاحب سجادہ خانقاہ عارفیہ ، سید سراواں داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی نے فرمائی۔اس تقریب میں صاحب زادہ حسن سعید صفوی ،صاحب زادہ حسین سعید صفوی ،حضرت محبوب اللہ بقائی، مولانا عمران صفوی لکھنؤاور مولانا ثاقب علیمی جیسے مؤقر علما کے علاوہ کثیر تعداد میں الٰہ آباد و اطراف کے لوگ شریک رہے ۔محفل سماع پر تقریب کا اختتام ہوا ۔

Ad Image