Donate Now
خانقاہ عارفیہ میں حضرت سید شاہ نور علی المعروف ’’حضور عالی ‘‘(سجادہ نشیں خانقاہ سمرقندیہ)کی وفات پر اظہار تعزیت

خانقاہ عارفیہ میں حضرت سید شاہ نور علی المعروف ’’حضور عالی ‘‘(سجادہ نشیں خانقاہ سمرقندیہ)کی وفات پر اظہار تعزیت

کوشامبی ۱۳؍ستمبر (پریس ریلیز)

خانقاہ عالیہ سمرقندیہ ، دربھنگہ بہار کی ایک ممتاز روحانی خانقاہ ہے، جس کی دعوت و اصلاح کا دائرہ تقریبا دو صدی کو محیط ہے ۔ سید شاہ نور علی عرف حضور عالی اس کے سجادہ نشیں تھے جن کا ۱۳؍ ستمبر۲۰۱۷ کی صبح انتقال ہو گیا ۔ ان کی وفات کی خبرسے مسلمانان ہند بالخصوص تصوف سے جڑے مسلمانان بہار سوگوار ہیں ۔ خانقاہ عالیہ عارفیہ ، سیدسراواں (الٰہ آباد) میں جب یہ خبر پہنچی تو اساتذہ و ذمہ داران کو سخت افسوس ہوا ۔ خانقاہ عارفیہ کے سجادہ نشیں داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہ العالی نے بھی حضرت والا کی وفات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کی مغفرت ، رفع درجات اور ان کے متوسلین کے لیے دعائیں کیں ۔ 

’’آپ نے فرمایا کہ حضور عالی خطہ بہار بالخصوص متھلانچل اور سیمانچل کی انتہائی مقبول شخصیات میں سے تھے ۔ اللہ غریق رحمت فرمائے اور درجات بلند کرے۔ ‘‘

واضح رہے کہ حضور عالی کی شخصیت سادہ ، پر کشش اور پیکر زہد و تقویٰ تھی ۔آپ قدیم صوفی روایت کے حامل ایک متواضع اور معتدل بزرگ تھے جو موجودہ صارفیت اور شدت پسندی کے ماحول میں انتہائی خاموشی اور حکمت کے ساتھ فروغ انسانیت و روحانیت میں مصروف تھے ۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان ہند خصوصا متھلانچل و سیمانچل کے مسلمان وغیر مسلم بڑی تعداد میں ان کے محبین اور جاں نثار ہیں ۔ حضرت داعی اسلام گذشتہ دورۂ بہا ر کے موقع پر جب دربھنگہ پہنچے توحضور عالی اور ان کے صاحب زادے بابو حضور سے ملاقات کے لیے خانقاہ سمرقندیہ بھی تشریف لے گئے ۔ یہ تاریخی ملاقات آپسی محبت اور حسن تعلق میں اضافے کا سبب بنی ۔ 

جامعہ عارفیہ کے استاذ مولانا ضیاء الرحمٰن علیمی جو ضلع دربھنگہ کے رہنے والے ہیں ، انہوں نے بھی حضور عالی کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دربھنگہ اور اطراف میں بطور صوفی و زاہد جو مقبولیت حضور عالی کی تھی وہ صرف انہیں کا حصہ تھی ۔ مجھے ان کی وفات پر افسوس کے ساتھ اس بات کا رنج بھی ہے کہ ایسی شخصیت ہمارے ضلع میں موجود تھی لیکن میں ہمیشہ وطن سے باہر رہنے کے سبب ان کی زیارت اور فیض بخشی سے محروم رہا ۔ 

خانقاہ عارفیہ کے ولی عہد مولانا حسن سعید صفوی اور جامعہ عارفیہ کے اساتذہ مولانا عمران حبیبی ، مفتی کتاب الدین رضوی ، مولانا مجیب الرحمٰن علیمی، مولانا طارق رضا قادری اور مولانا ناظم اشرف مصباحی نے بھی اپنے دکھ کا اظہار کیا اور حضور عالی کے صاحب زادے مولانا شمس اللہ جان مصباحی عرف بابو حضور کی خدمت میں تعزیت پیش کی اور ان کے متوسلین ، محبین کے لیے صبر جمیل کی دعائیں کیں۔

Ad Image