جامعہ عارفیہ میں منعقددورۂ فقہ وحدیث کی افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر محمد الخامس ازہری کا اظہار خیال
۲۳؍ اپریل ،سید سراواں علم سب سے قیمتی دولت ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں اپنے بندوں کو اضافۂ علم کی دعا کا طریقہ بتایاہے۔ اور جب یہ واضح ہو گیا کہ علم سب سے قیمتی دولت ہے تو اس کی طلب میں بھی سب سے زیادہ محنت اور کوشش کرنی ہو گی ۔ خصوصا ً علم دین کی بڑی اہمیت ہے جس کا حصول مسلمانوں پر دینی فرائض میں سے ایک فریضہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار دورہ ٔفقہ وحدیث کے خصوصی استاذ ڈاکٹر محمد الخامس بن سلیمان ازہری محدث سوڈانی نے کیا ۲۳؍ اپریل کو اس علمی وتربیتی دورے کا افتتاح ہوا جو پورے ایک ہفتہ تک جاری رہے گا ۔ جامعہ عارفیہ، سید سراواں ، کوشامبی میںیہ دورہ داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی کی سر پرستی میں شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا ہے ۔ شیخ الخامس نے کہا ایک تاجر، ایک ڈرائیوراور ایک دوکان دار اپنے کام میں آٹھ آٹھ دس دس گھنٹے بیٹھا رہتا ہے، علم دین کے طالب علم کے اندر اگر اتنا اہتمام اور جفا کشی نہ ہو تو پھر اسے خود کو طالب علم کہنے پر غور کرنا چاہیے ۔
اس دورہ ٔفقہ وحدیث کا آغاز حافظ قاری محمد شاہد رضا ازہری کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا ، بعد ازاں جامعہ عارفیہ کےاستاذ مولانا ذیشان احمد مصباحی صاحب نے اس دورے میں شریک ہونے والے علماءائمہ اور طلبہ کا استقبا ل کیا اور خانقاہ عارفیہ و جامعہ عارفیہ کا تعارف کراتے ہوئے اس دورے کے مقاصد پر روشنی ڈالی ۔ اورمولانا ضیاالرحمٰن علیمی صاحب نے مہمان خصوصی استاذ شیخ الخامس صاحب کا تعارف کرایا ۔ آخر میں جامعہ عارفیہ کے نائب پرنسپل مفتی محمد کتاب الدین رضوی صاحب نےخصوصی خطاب کیا اور یہ واضح کیا کہ حدیث پاک دین کا بنیادی ماخذ ہے ۔ جس کا مطالعہ، تحقیق و فہم انتہائی ضروری ہے ۔مفتی صاحب نے حضورداعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی کوشش اور سرپرستی میں ایسے کامیاب علمی مجالس کا انعقاد ممکن ہوا ۔ حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علیناکی دعاء پر اس افتتاحی تقریب کا اختتام ہوا ۔
Leave your comment