۳۰جولائی/خانقاہ عارفیہ ، سید سراواں، الہ آباد میں حضرت مخدوم شاہ عارف صفی قدس سرہٗ کے ۱۱۹؍ویں عرس کی سہ روزہ تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے۔ آج عرس کے پہلے دن تلاوت کلام ربانی اور حمد ونعت کے سرمدی نغمات کے بعد ابتدائی تقریر مولانا نور عالم ازہری کی ہوئی، جس میں انھوں نے تکبر وانانیت کی مذمت اور تواضع وانکساری کی اہمیت وضرورت پر مختصر گفتگو کی۔
دوسری تقریر میں مولانا شاہد رضا ازہری نےداعیِ دین کی صفات پر اختصاراً روشنی ڈالی۔ صاحب زادہ حضرت مولانا حسن سعید صفوی نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دے کر ختم بخاری کا مقدس فریضہ انجام دیا۔
نقیب الصوفیہ مفتی محمدکتاب الدین رضوی نے بخاری شریف کی عظمت وفضیلت پر نہایت ہی جامع گفتگو فرمائی۔ مفتی صاحب نے دورانِ خطاب فرمایا: امام بخاری کی جہد وسعی، اخلاص وتوکل ، قبولِ حدیث میں شرائط کی مضبوطی ، جمع حدیث میں احتیاط اور اللہ رب العزت کی جانب سے ان کے اس عمل کی مقبولیت کا یہ ثمرہ ہی ہے کہ آج پوری امت بخاری شریف کی روایات کو قبول کیے ہوئے ہے اور علمائے دین نے اسے قرآن مقدس کے بعد سب سے صحیح کتاب ہونے کا درجہ دیا ہے۔ مزید فرمایا کہ آج بخاری شریف کی صرف چندابواب پڑھ کر ختم بخاری کی محفل منعقد کردی جاتی ہے، حقیقی معنوں میں ختم بخاری کا حق اس وقت ادا ہوگا جب کہ بخاری شریف کی تمام روایات کو بالاستیعاب پڑھا جائےاور ان کے معانی ومفاہیم پر غور وخوض کیا جائے۔
سید ظریف مودودی چشتی(افغانستان)نے اپنے تاثراتی خطاب میں علم کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ طریقت روح شریعت ہے، لیکن شریعت کی تعلیم کے بغیرطریقت ناقص بلکہ گمراہی ہے۔ جو حضرات طریقت کو شریعت سے الگ کرکے دیکھنا چاہتے ہیں وہ مکرشیطانی کے اسیر ہیں۔ سید ظریف صاحب نے خانقاہ عارفیہ اور اس کے زیب سجادہ داعی اسلام شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی کی تعریف و توصیف کرتے ہوئے کہا کہ خانقاہ عارفیہ ہندوستان میں چشتیت کا ایک عظیم روحانی مرکز ہے۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ وہ اس روحانی مے خانے کو اور اس کے ساقی کو تادیر سلامت رکھے۔
اس کے بعدمولانا ذیشان احمد مصباحی کی تازہ ترین کتاب ’’جدید ذرائعِ ابلاغ سے ثبوتِ ہلال-ایک تحقیقی مطالعہ‘‘ کی رسم اجرا عمل میں آئی۔اخیر میں فارغین طلبہ کو دستار سے نوازا گیا۔ اس سال جامعہ عارفیہ سے مختلف شعبوں کے۵۵؍ طلبہ فارغ ہوئے۔ شعبۂ دعوت وتحقیق سے ۴؍ طلبہ، شعبہ فضیلت سے۱۰؍ طلبہ، شعبۂ حفظ قرآن سے۱۰؍ طلبہ اور شعبۂ تجوید قرآن سے۳۱؍طلبہ نے فراغت حاصل کی۔ حضرت داعیِ اسلام شاہ ابوسعید احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہٗ کی دعا پر اس پرواگرام کا اختتام ہوا۔
Leave your comment