خانقاہ عارفیہ میں جشن خواجہ مہاراجہ کا انعقاد
خواجہ غریب نواز حضرت معین الدین حسن سجزی بالخصوص ہندوستانیوں کے بہت بڑے محسن ہیں ۔جنہوں نےاولاً اہل ہنود کے دلوں کو فتح کیا اس کے بعد اس دل میں توحید و رسالت کا پیغام جاں گزیں کیا۔ انھوں نے اپنی دعوت میں ہندوستانی مزاج اور تہذیب و ثقافت کا پورا خیال رکھا۔ ان خیالات کا اظہار مولانا ذیشان احمد مصباحی ، استاذ جامعہ عارفیہ نے جامعہ عارفیہ، سید سراواں میں عرس خواجہ غریب نواز کے موقع پرمنعقد پروگرام میں کیا۔
آپ نے طلبہ جامعہ کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ خواجہ صاحب کی علمی زندگی اور ان کا طریقہ دعوت ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم علمی تقاضوں کو سمجھیں اور علم کے لیے خود کو وقف کریں اور خواجہ کے اس ہندوستان میں ان کی فکر اور ان کے طریق پر عمل پیرا ہوتے ہوئے دعوت و تبلیغ کا کام انجام دیں ۔ دین کا کام ایثارکو چاہتا ہے ۔ دین کا کام نہ کل بغیر ایثار اور قربانی کے انجام پایا تھا اور نہ آج ہو سکتا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم خود کو دین کے لیے وقف کریں اور مکمل طور پر علم و عمل سے لیس ہوں تاکہ دین کو ایک مبلغ مل سکے اور ہماری ذات سے دعوتی کا انجام پا سکے ۔
مولانا ضیاء الرحمٰن علیمی ، استاذ جامعہ عارفیہ نے خواجہ صاحب کی زندگی اور ان کے حیات طیبہ کے نمایاں پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے خواجہ صاحب کے مشن اور ان کی تبلیغی و دعوتی سرگرمیوں کے حوالے سے نہایت پر مغز خطاب فرمایااور کہا کہ جو اپنے محسن کو یاد نہ کرے اور اس کا تذکرہ نہ کرے وہ دین اور عقل دونوں کے تقاضوں سےبے بہرہ ہے۔ہم اپنے اسلاف کو یاد کرتے ہیں اور ان کے طرز زندگی کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تا کہ ان کے طریق پر عمل پیرا ہو کر خود کو بھی دین کے پیکر میں ڈھالیں اور دوسروں تک بھی موثر طریقے سے اللہ و رسول کے پیغام کی ترسیل کر سکیں ۔
واضح رہے کہ پروگرام کا آغاز قاری سرفراز احمد سعیدی کی تلاوت سے ہوا ۔ اس کے بعد جامعہ عارفیہ کے طالب علم محمدمطلوب ظفر اور محمد اویس رضا گجراتی نے حضرت خواجہ کی شان میں منقبت کےاشعار پیش کیے اور نظامت کے فرائض مولانا مجیب الرحمٰن علیمی نے ادا کیے ۔ صاحب زادہ داعی اسلام حضرت مولانا حسن سعید صفوی، ولی عہد خانقاہ عارفیہ کی دعاؤں پر محفل اختتام پذیر ہوئی ۔ واضح رہے کہ اس محفل کا انعقادداعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی ، صاحب سجادہ خانقاہ عارفیہ کی سرپرستی میں شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ محفل کے بعد جامعہ کے طلبہ اور باہر سے آئے ہوئے مہمان کے لیے لنگر عام کا بھی بہترین انتظام رہا ۔
Leave your comment