مسابقہ میں کامیاب طلبہ کو جامعہ عارفیہ کے بانی و سرپرست داعی اسلام کے ہاتھوں سرٹیفیکٹ اور شیلڈ سے نوازا گیا
جامعہ عارفیہ ،سید سراواں میں ۲۵ دسمبر سے۲۹ دسمبر تک طلبہ کا سالانہ تعلیمی و ثقافتی مسابقہ بنام جشن یوم غزالی اپنی سابقہ روایت کے مطابق نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ جمعیۃ الطلبۃ کی جانب سے سال رواں میں منعقد ہونے والے یوم غزالی مقابلہ جاتی پروگرام میں تقریبا ۴۵۰ طلبہ نے شرکت کی۔ ۲۹ جنوری کو اختتامی سیشن کا انعقاد ہوا جس میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا ۔
جن طلبہ کو امتیازی پوزیشن حاصل ہوئی ان کی تفصیل بالترتیب اس طرح ہے ـ: حفظ قرآن (حسب درس): سید محمد اشرف (حفظ)، نور مجسم (حفظ )، محمد معراج احمد (حفظ)۔حفظ قرآن (مکمل):مطلوب ظفر (سابعہ) ،محمد عبید رضا (ثانیہ-اے)،ذیشان احمد (حفظ )۔ تجوید (غیر حفاظ ):محمد لا ریب (اعدادیہ-بی)،صدرِ عالم (اعدادیہ -سی) ،شاہ زیب ۔تجوید ( حفاظ ):ابو سعد (حفظ )،نور مجسم (حفظ )، محمد جاوید (حفظ)۔عربی مقالہ نگاری(رابعہ تا ثامنہ ):زاہد رضا (سادسہ) ،غلام غوث (خامسہ) ،محمد جامی (سادسہ) ۔اردو مقالہ نگاری(رابعہ تا ثامنہ ): غلام غوث (خامسہ) ،احمد صفی (ثامنہ) ،شرافت حسین (ثامنہ) ۔ عربی تقریر(رابعہ تا ثامنہ ):وسیم اکرم (سادسہ) ،زاہد رضا (سادسہ) ،مطلوب ظفر (سابعہ) ۔انگریزی تقریر (رابعہ تا ثامنہ ):وسیم اکرم (سادسہ) ،محمد عادل خان (رابعہ) ،احمد حسین (رابعہ) ۔اردو تقریر:آصف مرادآبادی (سادسہ) ،احمد رضا (ثالثہ-اے) ،شاہ ویز عالم (خامسہ) ۔حفظ حدیث( اعدادیہ ، اولیٰ):محمد شایان رضا (اولیٰ-سی)،عادل احمد (اعدادیہ - بی) ،سید نور الحسن (اولیٰ -سی)۔نحو وصرف (ثانیہ ، ثالثہ):محمد خالد (ثالثہ)، محمد حسنین (ثانیہ) ، علاؤالدین (ثانیہ) ، دلشاد رضا (ثانیہ ) ، محمد سیف (ثانیہ) ۔معلومات عامہ:محمد عثمان (اولیٰ- سی) ،محمد احسن رضا (اولیٰ- اے) ،محمد شعیب خان (ثانیہ) ۔محادثہ:محمد احباب (اولیٰ-بی) ،ریاض الاسلام (اولیٰ-بی) ،منتظر (اولیٰ-بی) ۔اصول فقہ :عادل خان (رابعہ) ، محمد اکرم (خامسہ) ، محمد سفیان (خامسہ) ، محمد کوثر عالم (ثامنہ) ، تنویر رضا (رابعہ) ۔اصول حدیث:محمد محسن (سادسہ) ، محمد نوشاد (سابعہ) ،احمد رضا (سادسہ) ، معشوق احمد (سابعہ) ، محمد فیضان (سادسہ) ۔مباحثہ :محمد توصیف رضا (دعوہ) ،محمد عاصم (دعوہ) ،شرافت حسین (ثامنہ) ۔
قابل ذکر ہے کہ امسال غزالی ڈے کے خصوصی خطیب کی حیثیت سے پروفیسر سید علیم اشرف جائسی (ہیڈ ڈپارٹمنٹ آف عربک مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ، حیدرآباد)کی تشریف آوری ہوئی ۔ آپ نے اس تعلیمی و ثقافتی مسابقے کے انعقاد پر جامعہ کے استاذہ اور طلبہ کی پر زور تحسین کی اورمسابقے میں شرکت کرنے والے تمام طلبہ کی حوصلہ افزائی فرمائی ۔آپ نے بتایا کہ دنیا نتیجہ اور رزلٹ دیکھ کرکسی کی کامیابی و ناکامی کا فیصلہ کرتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ کوشش کرنے والے اور اس کوشش میں مخلص ہونے والوں کو انعامات سے سرفراز کرتا ہے ، اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم عمل کریں اور اس عمل کو خالص اللہ کی رضا اور اس کی خوشنودی کے لیے انجام دیں تا کہ اصل کامیابی کا حصول ہو ۔ یہ مسابقہ بس یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ ہماری پوری زندگی دارالعمل ہے۔اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے اپنی کوششوں اور نیک نیتی کے ساتھ حسن عمل کا ذخیرہ بنائیں اور آخرت میں اچھا بدلہ حاصل کریں یا پھر اس کو یونہی بد عملی اور بے دلی کے ساتھ بسر کر کے خائب و خاسر ہوں ۔
اس موقع پر جناب نوشاد عالم چشتی (علی گڑھ ) کی ایک شاندار علمی کاوش بنام ’’مجلس میلاد مصطفیٰ ‘‘کتاب کی رونمائی بھی عمل میں آئی ۔ آپ نے اس کتاب کی تدوین و تحقیق کو نہایت عالمانہ و فاضلانہ انداز میں ترتیب دیا ہے ۔
جمعیۃ الطلبہ کی طرف سے کامیابی حاصل کرنے والوں کے اعزاز میں داعی اسلام کے ہاتھوں شیلڈ اور سرٹیفیکٹ بھی پیش کیا گیا۔ اساتذہ نے جمعیت کے اس اقدام کو پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا اور اس کامیاب مقابلہ جاتی پروگرام کے انعقاد پر جامعہ کے ارباب حل و عقد نے جمعیۃ الطلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کو دیگر مدارس کے طلبہ کے لیے ایک مثالی قدم بتایا ۔ اور کہا کہ اس طرح کے پروگرام سے طلبہ کی خفیہ صلاحیتیں بیدار ہوتی ہیں اور مستقبل میں طلبہ کے اوپر دعوتی ، تبلیغی اور دیگر جہتوں سے جو ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اسے بحسن و خوبی ادا کرنے کا ہنر اور تجربہ بھی پیدا ہوتا ہے ۔
Leave your comment