Donate Now
انصاف قائم کیے بغیرسماج میں امن وشانتی نہیں ہو سکتی۔ عبید اللہ خان اعظمی

انصاف قائم کیے بغیرسماج میں امن وشانتی نہیں ہو سکتی۔ عبید اللہ خان اعظمی

خانقاہ عارفیہ ، سید سراواں میں امن وشانتی کا پیغام انسانیت کے نام کے عنوان سے رحمۃ للعالمین کانفرنس کا انعقاد

سید سراواں / ۳ ؍ نومبر ۲۰۱۹ انصاف اور حقوق کی ادائیگی کے بغیر امن و امان کا تصور محال ہے ۔اوراگر کوئی دین دھرم اور اپنے بے گانے سے اوپر اٹھ کر انصاف کرنے والا ہو تو ایسا شخص ہر مذہب کے لوگوں کے لیے پیارا اور قابل قدر ہوتا ہے ۔ مذہب آپس میں بیر رکھنا نہیں سکھاتا ، بلکہ مذہب کا وجود ہی اس لیے ہوا تا کہ دنیا میں بسنے والے لوگ آپس میں بھائی چارا اور محبت کے ساتھ زندگی گزاریں ۔ محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم تاریخ کی وہ ہستی ہیں جنہوں نے اپنے کردار اور قرآنی پیغام کے ذریعے تمام انسانیت کو قابل احترام بتلایا اور احترام انسانیت کا جذبہ ایسے دلوں میں راسخ کر دیا جو ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوا کرتے تھے ۔ مذکورہ باتوں کا اظہار مولانا عبید اللہ خان اعظمی (سابق ممبر آف پارلیمانٹ ) نے اپنی تقریر میں کیا ۔

آپ نے مزیدکہا کہ آج دنیا میں ہر کوئی اس بات کا دعویدار ہے کہ وہ امن کاپیامبر ہے ، امن کا مرکز ہے ، آتنکواد کو ختم کرنے والا ہے ۔ لیکن یاد رکھیں صرف دعوی کرنے سے کوئی امن و آشتی کا پیکر نہیں ہوجاتا ۔ اگر ہتھیار بیچنے والے خود کو امن کا سفیر کہیں تو یہ بات جھوٹی ہے ۔اگر نا انصافی کرنے والے اور حق مارنے والے خود کو دیش پریمی کہیں تو یہ بات سراسر غلط ہے ۔ امن تو صلح و مصالحت کا نام ہے ، ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا نام ہے ، ایک دوسرے کے ساتھ رواداری کا مظاہرہ کرنے کا نام ہے ۔

مولانا اعظمی سے قبل افتتاحی تقریر کےدوارن نقیب الصوفیہ مفتی محمد کتاب الدین رضوی نے قرآن حکیم کی آیت کی وضاحت کرتے ہوئےبتایا کہ قرآن نے پوری انسانی برادری کو ایک تصور دیا کہ تم سب ایک ماں باپ سے معرض وجود میں آئے ہو اور تم سب کا بنانے والا ایک ہے تو اب آپس میں محبت اور ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے اور کون سا رشتہ چاہیے ۔بلکہ یہی ایک رشتہ آپسی محبت اور ایک دوسرے کا سہارا بننے کے لیے کافی ہے ۔

آپ نے مزید گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اللہ نے تمام عالم انسانیت کی رہبری اور رہنمائی کے لیے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر کو اس روئے زمین پر مبعوث کیا جن میں سب سے آخری نبی ہمارے اور آپ کےمحسن حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ اللہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام عالم انسانیت کے لیے ہادی و رہنما بنایا اور جو کتاب آپ لے کر آئے اس کتاب میں بھی انسانی برادری کے لیے ایسے قانون اور اصول دیے جس پر عمل پیرا ہو کر انسانی کامیابی کی شاہراہ پر گامزن ہو سکتا ہے ۔ اسی لیے قرآن اور محمد پر صرف قوم مسلم کا اجارہ نہیں ہے بلکہ قرآن اور محمد پوری انسانی برادری کی امانت ہیں اور پوری انسانیت کواپنے مذہبی تحفظات کے ساتھ قرآن اور محمدعربی کا مطالعہ کرناچاہیے ۔

واضح رہے کہ میلاد النبی کی مناسبت سے خانقاہ عارفیہ ، سید سراواں میں شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کی جانب سے امن و شانتی کا پیغام انسانیت کے نام کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں ہندو ، مسلم اور دیگر برادران وطن نے شرکت کی ۔ خطیب الصوفیہ مولانا عارف اقبال مصباحی نے نظامت کے فرائض انجام دیےاور قاری نظام الدین ، استاذ جامعہ عارفیہ نے تلاوت قرآن پاک سے کانفرنس کی ابتدا کی۔دوران میں جامعہ عارفیہ کے طلبہ کی ایک ٹیم نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد دُف کی آواز پر نعتیہ اشعارپیش کیے ۔

اخیر میں مولانا رفعت رضا نوری ،استاذ جامعہ عارفیہ نے صلاۃ و سلام کے نذرانے پیش کیے اور بانی جامعہ عارفیہ و صاحب سجادہ خانقاہ عارفیہ داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمد ی صفوی کی سرپرستی اور دعاؤں کے ساتھ محفل اختتام پذیر ہوئی ۔ بلا تفریق مذہب و ملت آئے ہوئے تمام ہندوستانی بھائیوں کےلیے شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کے زیر انتظام دو پہر میں لنگراورشام میں چائے کا بھی اہتمام رہا۔

Ad Image