19 مارچ 2017 کو محفل مولائے کائنات کے موقع پرحال ہی میں داعی اسلام کے ساتھ مصر کے دورہ پر جانے والے جامعہ عارفیہ کے استاذ مولانا ضیاء الرحمن علیمی صاحب نے بہت ہی نفیس اور دلکش انداز میں دورہ مصر کی روداد بیان کی اور بتایا کہ حضرت داعی اسلام کا یہ تیسرا تعلیمی و دعوتی سفر تھا جس میں مختلف شیوخ ازہر سے ملاقاتیں رہیں اور جامع ازہر و جامعہ عارفیہ کے تعلقات میں مزید مضبوطی پیدا ہوئی۔ آپ نے فرمایا کہ شیخ ابراہیم الہدہد نےجو جامعہ عارفیہ حاضر ہوچکے ہیں انہوں نے حضور داعی اسلام کا اس طرح تعارف کرایا کہ ہمیں کچھ بولنے کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔
آپ نے فرمایا کہ اللہ نے علمائے ازہر کو علم کے ساتھ حددرجہ تواضع کی دولت بھی عطا فرمائی ہے۔ آپ نے مصر اور اہل مصر کی بھی خوب تعریف کی اور فرمایا کہ مصریوں کومیں نے درود شریف اور قرآن شریف کی تلاوت کثرت کےساتھ کرتے ہوئے پایا،بس اسٹاپ یا دوسرے مقامات پر انتظار کرتے ہوئے وہ لوگ قرآن کی تلاوت کرتے ہیں۔اسی طرح جب دو لوگوں میں کبھی جھگڑا ہوجائے تو تیسرا ان کے پاس آکر صرف اتنا کہتا ہےکہ صل علی نبینا تو فوراً وہ لوگ درود شریف پڑھ کر جھگڑا ختم کردیتے ہیں۔اسی طرح آپ نے بہت سی باتیں ازہر اور علمائے ازہر کے بارے میں بیان فرمائیں۔
Leave your comment