پریس ریلیز /کوشامبی
مشرقی یوپی کی عظیم علمی و روحانی خانقاہ ، خانقاہ عارفیہ ، سید سراواں میں سلطان العارفین مخدوم شاہ عارف صفی قدس سرہٗ کے ۱۱۸ ویں عرس مبارک کی تقریبات جاری ہیں۔ ہر سال بڑے پیمانے پر یہ عرس منایا جاتا ہے جس میں ملک بھر سے زائرین شریک ہوتے ہیں اور مختلف صوفیانہ و تعلیمی پروگرام میں حاضر ہو کر اپنے ایمان و عقیدے کی اصلاح کرتے ہیں ۔ خانقاہ عارفیہ کے موجودہ سجادہ نشیں حضرت داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی کی سرپرستی میں عرس کا یہ مکمل پروگرام امن و شانتی کے ماحول میں اختتام پذیر ہوتا ہے ۔
عرس عارفی کے پہلے روز جامعہ عارفیہ میں ائمہ و دعاۃ کی ایک مشاورتی نشست کا اہتمام کیا گیا ۔ محفل کی ابتدا مولانا حافظ حسن اقبال (خطیب و امام مسجد حافظ رجب علی، الٰہ آباد) کی تلاوت کلام پاک سے ہوئی ۔ مولانا سید دانش بقائی صفوی نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا ،پھر حضرت مولانا شبیر احمد شاداب مصباحی (خطیب و امام شاہی جامع مسجد، چھتیس گڑھ) نے اپنی دعوتی و تبلیغی مصروفیات کا ذکر کیا ۔ مولانا شاہد رضا ازہری (سابق استاذ جامعہ عارفیہ سید سراواں )جو اس وقت آسام میں دینی خدمات پہ مامور ہیں۔آپ نے اپنے تأثرات اور تجربوں کو بیان کرتے ہوئے حاضرین ائمہ اور دعاۃ کو صبر پہ جمے رہنے اور اپنے کاموں میں حکمت سے کام لینے کی تلقین کی۔اس کے بعد ایک جواں سال مبلغ صوفی رضوان صاحب نے مختصرا گفتگو فرمائی۔ آپ نے کہا کہ اگر ہمارے پاس قرآن و احادیث کے مضبوط دلائل موجود ہیں اور ہم صحیح معنوں میں دین دار ہیں تو ہمیں پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ہم خوددین پر عامل نہیں ہوتے ہیں اور دوسروں سے اس کی توقع رکھتے ہیں ۔
اس کے بعدجامعہ عارفیہ کے استاذ مولانا فخر الزماں صاحب نے حدیث ربیعہ کی روشنی میں گفتگو فرمائی۔ محفل کے اختتام سے پہلے سرپرست اجلاس حضور داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ احسان اللہ محمد ی صفوی نے مولانا شبیر شاداب مصباحی صاحب کوچھتیس گڑھ میں عظیم دعوتی خدمات انجام دینے پر ایک شال اور گراں قدر انعام سے نوازتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی فرمائی۔ اس پورے پروگرام کی نظامت خطیب الصوفیہ حضرت مولانا عارف اقبال مصباحی صاحب نے انجام دی ۔
عشا بعد ختم بخاری کی محفل کا انعقاد ہوا ۔ جامعہ عارفیہ کے ناظم اعلیٰ مولانا حسن سعید صفوی (استاذ شعبۂ تحقیق و دعوت )نے درجۂ فضیلت کے طلبہ کو بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا اور مفتی رحمت علی مصباحی نےامام بخاری اور ان کی حدیثی خدمات کے حوالےسے بہترین خطاب فرمایا۔ ساتھ ہی جامعہ عارفیہ کے سالانہ امتحان میں ہر جماعت سے ممتاز پوزیشن حاصل کرنے والے طلبائے کرام کو اعزازی انعامات سے بھی نوازا گیا۔
عرس کے دوسرے دن ۱۱ ؍ اگست ۲۰۱۷ جمعہ کی نماز کے بعد محفل سماع کی صوفیانہ محفل کا انعقاد ہوگا ۔ عشاء کی نماز کے بعد علمائے کرام کے روحانی و عرفانی بیانات ہوں گے جس کے بعد جامعہ عارفیہ کے کل ۶۰ ؍ فارغین کو دستار علم سے نوازا جائے گا۔ اس موقع پر شاہ صفی اکیڈمی کی ایک تحقیقی پیشکش’’ مسئلہ اذان و اقامت‘‘کا رسم اجرا بھی عمل میں آئے گا ۔ ۱۲ ؍ا گست کو فجر کی نماز کے بعد قل شریف کا اہتمام ہوگاجب کہ ظہر کی نماز کے بعد درس عقائد اہل سنت کے نام سے ایک خصوصی محفل ہوگی جس میںبڑی تعداد میں علماء اور عوام شریک ہوں گے ۔ اس پروگرام میں خاص طور پر نقیب الصوفیہ مفتی محمد کتاب الدین رضوی (نائب پرنسپل جامعہ عارفیہ ) کاخطاب ہوگا ۔ اس کے ساتھ ہی عرس عارفی کی ۱۱۸ ویں تقریبات اختتام پذیر ہوجائیں گی ۔
Leave your comment