۱۷؍اکتوبر۲۰۱۵ء بروز سنیچر مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کی ہفتہ واری مجلس میں اساتذۂ جامعہ عارفیہ کے ساتھ یہ فقیر بھی حاضرتھا،دوران گفتگو آپ نےایک استاذ سے اُن کی علمی مشغولیت کے تعلق سے سوال کیا اور فرمایاکہ علمی تحقیق اچھا مشغلہ ہے ،لیکن واجبات وفرائض کی پابندی میں کوتاہی نہ ہو۔ خواہ واجبات و فرائض کاتعلق اعتقادیات و اعمال سے ہویا اخلاقیات سے،یوں ہی ذکر میں بھی کمی نہ آنے پائے۔ سب سے اعلیٰ ذکر یہ ہے کہ نماز میں حضورِ قلب کے ساتھ قیام کرے اور سورۂ فاتحہ کو پوری توجہ سے سمجھ کر پڑھے۔ بالخصوص اِہْدِنَاالصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ(یااللہ!ہمیں صراط مستقیم کی ہدایت دے)کے وقت اللہ رب العزت کی بارگاہ میں سراپا التجا بن جائے ۔ہادی مطلق صرف اللہ ہے،مجاہدہ ہمارا کام ہےجس کا حکم اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: وَ جَاهِدُوْا فِیْ سَبِیْلِهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۳۵ (مائدہ)یعنی اللہ تعالیٰ کی راہ میں مجاہدہ کرو تا کہ تم فلاح پاؤ۔ اللہ کی طلب میں مجاہدہ کرنے والا محروم نہیں رہے گا۔کس راستے سے اللہ اپنے بندےکو ہدایت و استقامت عطا کردے کسی کو خبر نہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَ الَّذِیْنَ جَاهَدُوْا فِیْنَا لَنَهْدِیَنَّهُمْ سُبُلَنَا۶۹(عنکبوت) ترجمہ:جو لوگ ہماری طلب میں کوشش کرتے ہیں ہم اُن کوضرور اپنے قرب کے راستوں کی ہدایت عطا کریں گے۔ مشائخ نے فرمایا ہے کہ اَلطُّرُقُ إِلَی اللہِ کَعَدَدِ أَنْفَاسِ الْخَلَائِقِ۔ یعنی اللہ تک پہنچنے کے راستے مخلوق کی سانسوں کی طرح لامحدود ہیں۔ اس کی طلب میں ہم مجاہدہ کرتے رہیں اللہ ہدایت عطافرمائے گا،اس کی رحمت بہت وسیع ہے،طلب کرنے والا محروم نہیں ہوگا۔تیری عطا کی خوبیاں میری طلب میں بھی نہیں۔
خضرِراہ ، نومبر۲۰۱۵ء
Leave your comment