خانقاہِ عارفیہ، سید سراواں، الہ آباد اور اس کے شیخ داعیِ اسلامی شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہ العالی سے شناسائی اور وابستگی کے کل دس سال پورے ہوگئے۔ ۲۰۰۷ء میں پہلی بار پہلے یوم غزالی کے موقع پر بطور مہمان خصوصی میری شرکت ہوئی تھی۔ اس سے پہلے میرے کان سید سراواں سے آشنا نہیں تھے۔ اسی سال اپنے تیسرے یا چوتھے سفر میں شیخ سے میں نے بیعت بھی کرلی تھی۔ بیعت سے قبل اور آشنائی کے بعد کی درمیانی مدت میں اپنے احباب کے بیچ بڑے ذوق وشوق اور وارفتگی کے ساتھ اس خانقاہ...
جامعہ عارفیہ کے استاذ مفتی رحمت علی مصباحی سے خصوصی گفتگومفتی ر حمت علی مصباحی صاحب کا شمار ان محققین مفتیانِ کرام میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنی فقہی بصیرت کے ذریعے نظامِ فقہ وافتا کو ایک نئی سمت عطا کی ہے۔ آپ کی ولادت ۱۹؍ ستمبر ۱۹۸۲ء کو صوبۂ بہار کے ضلع سمستی پور کے ایک گائوں ’’میمی‘‘ میں ہوئی۔ مدرسہ معراج العلوم ، کولکاتا میں حفظ کی تعلیم مکمل کی اور وہیں سے درسِ نظامی کا آغاز بھی کیا۔ اعدایہ واولیٰ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جامعہ عربیہ اظہار العلوم، امبیڈکر نگر میں ثانیہ سے رابعہ تک...
میں عقیدہ رکھتا ہوں کہ حضرت علی کے باب میں جو حدیثیں مروی ہیں ان سے بیشک ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرت ﷺ کو حضرت علی کے ساتھ نہایت محبت تھی۔ اور اگرچہ خلفاے ثلاثہ کو فضل نبوت حاصل تھا اور خلیفہ برحق تھے مگر آنحضرت ﷺ کی قرابت کی نظر سے کوئی حضرت علی کے مثل خلافت کا حق دار نہ تھا۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے خودالتفات نہیں فرمایا اور طالب نہیں ہوئے اورا ن کی خلافت کو قبول کیا اور ان کے ہاتھ پر بیعت کی اور ان سے راضی رہے اور وہ سب حضرت علی...
میں عقیدہ رکھتا ہوں کہ آنحضرت ﷺ کی خلافت راشدہ حقّہ پورے تیس برس رہی جیسا حدیث صحیح میں ہے: الخِلَافَةُ بَعْدِی ثَلَاثُونَ سَنَةً ثُمَّ یَکُوْنُ مَلَکًا([1]) یعنی خلافت میرے بعد تیس برس ہے پھر پادشاہی ہوگی۔ پس وہ خلافت حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر ختم ہوئی، جب آپ کا وصال ہوا، پانچ مہینے، تیس برس میں باقی تھے، حضرت امام حسن نے وہ زمانہ پورا کیا۔ پھر معاویہ بن ابی سفیان صحابی رسول اللہ صلی علیہ وسلم امیر ہوئے اور حضرت امام حسن نے امارت اور حکومت کو ترک فرما کر ان پر چھوڑ دیا اور بیعت اطاعت...
حضور داعی اسلام دام ظلہ العالی کی خدمت میں علما کی ایک جماعت کے ساتھ حاضر تھا،گفتگو اس حوالے سے چل رہی تھی کہ عقیدہ وایمان کا ثمرہ عمل ہے اوراعمال کی پابندی کا ثمرہ احوال ہیں،یہی وجہ ہے کہ انسان کےعقائد میں پائےجانے والے حسن و قبح ،صحت وضعف اورفسادوانکار کا اثر اس کے اعمال میں نظر آتاہے اور عقیدے میں کمال کی نفی کی وجہ سےہی ایک انسان بداعمالیوں کا شکار ہوتا ہے، اس کی تائیداللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے ہوتی ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:لَایَسْرُقُ السَّارِقُ حِیْنَ یَسْرُقُ وَہُوَ...
بنیادی اعتبار سےاسلام دین دعوت و تبلیغ ہے،مذہب انکار و تکفیر نہیں ہے۔ فلیبلغ الشاہد الغائب اور بلغواعنی ولو آیۃ فرما کرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو اس بات کا مکلف فرمادیا ہے کہ وہ قیامت تک پیدا ہونے والے ملحدین، مشرکین، کفار ،اہل ضلالت اورفاسق و فاجر لوگوں تک ہدایت اور روشنی سے بھری باتوں کی تبلیغ و ترسیل ،حکمت و موعظت اور علمی سنجیدہ اسالیب میں کرتے رہیں۔ امت مسلمہ کے لیے یہ بات بڑی قابل افسوس ہے کہ وہ اپنے پیغمبر کے اس دنیا سے کوچ فرمانے کے ساتھ ہی فتنوں میں گرفتار...
عارف باللہ مرشدی حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا نے ایک مجلس میں طلباکو سمجھاتے ہوئے فرمایا: بچو! ہم جس دین کے ماننے والے ہیں، وہ الٰہی نظام ہے اور وہ تین اجزا کے مجموعے کا نام ہے : ۱۔ ایمان۲۔ اسلام۳ ۔احسان دوسرے الفاظ میں یوں بھی کہہ سکتے ہیں: ۱۔ عقیدہ۲۔ شریعت ۳۔اخلاق عقیدہ : ان افکار و احکام کا دل سے تصدیق کرنا جو اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کی طرف سے لائے ۔ شریعت: ان اعمال کو انجام دینا جن کا اللہ نے اپنے بندوں سے مطالبہ کیا ہے،اور ان سب...
نوجوان عالم دین مولانا امام الدین سعیدی سے مختلف مسائل پر تفصیلی گفتگو خوش گفتاری، خوش رفتاری، خوش فکری، خوش علمی، خوش اخلاقی جیسے خوش نما عناصر کے ذریعے چند ہی برسوں میں شخص سے شخصیت، فرد سے فردیت کے میدان میں قدم رکھنے والے مولانا امام الدین سعیدی دورِ حاضر میں علم وفضل کے حوالے سے نسلِ نو کے نمائندہ علما میں شمار کیے جاتے ہیں۔آپ کی ولادت ۱۹؍ جولائی ۱۹۸۳ء میں نیپال کے ایک دین دار اور روحانی خانوادے میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم جد محترم حضرت صوفی شاہ یار محمد قادری علیہ الرحمہ (خانقاہ قادریہ رضوانیہ، روضہ شریف)...
معروف ادیب و قلم کار مولانا ضیاء الرحمٰن علیمی سے خصوصی بات چیت اردو، عربی، فارسی، انگلش، ہندی جیسی زبانوں پر بیک وقت دسترس رکھنے والےصوفیانہ نظریات کے حامل معروف ادیب وقلم کار مولانا ضیاء الرحمٰن علیمی کی ولادت ۱۹۸۲ء دربھنگہ، بہار کے ایک دین دار گھرانے میں ہوئی۔ قریب کے مکتب میں ابتدائی تعلیم اور حفظِ قرآن کے بعد درسِ نظامی کی تعلیم کے لیے ممبئی عظمیٰ کی مشہور درس گاہ ’’دارالعلوم محمدیہ‘‘ میں داخلہ لیا۔ دوسال کے بعد ’’دارالعلوم علیمیہ، جمدا شاہی‘‘ تشریف لے گئے اور وہیں سے درسِ نظامی کی تکمیل کی۔ پھر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی...
ایک قدیم صوفی مخطوطے کی بازیافت اوراس کی معنویت شیخ سعد الدین خیرآبادی (مولف مجمع السلوک) شیخ سعد الدین خیر آبادی (۸۱۴ھ/۱۴۱۱ء تقریباً)لودی عہد کے ایک عظیم صوفی، فقیہ اور نحوی گزرےہیں۔آپ کے عہد میں درج ذیل سلاطین، تخت دہلی پر رونق افروز رہے: ۱۔دولت خاں لودی ۸۱۵ھ/۱۴۱۳ء-۸۱۶ھ/۱۴۱۳ء ۲۔خضر خاں ۸۱۶ھ/۱۴۱۳ء-۸۲۴ھ/۱۴۲۱ء۳۔مبارک شاہ ۸۲۴ھ/۱۴۲۱ء-۸۳۷ھ/۱۴۳۴ء۴۔محمد شاہ ۸۳۷ھ/۱۴۳۴ء-۸۴۷ھ/۱۴۴۳ء۵۔ علاءالدین عالم شاہ ۸۴۷ھ/۱۴۴۳ء-۸۵۵ھ/۱۴۵۱ء۶۔ بہلول لودی ۸۵۵ھ/۱۴۵۱ء-۸۹۴ھ/۱۴۸۹ء۷۔ سکندر لودی ۸۹۴ھ/۱۴۸۹ء-۹۲۲ھ/۱۵۱۶ء شیخ کے عرصۂ حیات کے بڑے حصےمیں اودھ، سلطنت دہلی کے بجائے سلطنت شرقیہ جون پور کا حصہ تھا اورسلطنت شرقیہ پر اس دوران درج ذیل اشخاص حکم راں رہے: ۱۔سلطان ابراہیم شرقی ۸۰۴ھ/۱۴۰۲ء-۸۴۴ھ/۱۴۴۰ء ۲۔ سلطان محمود...
۲۷؍اگست ۲۰۱۶ء بعد نمازِ مغرب حضرت داعی اسلام دام ظلہ کی ہفتہ واری عرفانی مجلس میں اساتذۂ جامعہ حاضر تھے۔مولانا غلام مصطفیٰ ازہری نے علامہ ابوبکرباذلی کی کتاب ’’التعرف لمذہب اہل التصوف‘‘کے حوالے سے بتایاکہ حضرت جنید بغدادی قدس سرہٗ اوردیگر اکابر صوفیہ رویت قلبی کے قائل ہیں،رویت عینی کے قائل نہیں ہیں۔ اس پر حضرت داعی اسلام نے فرمایاکہ سر کی آنکھوں سےرویت باری کا مسئلہ متقدمین کے درمیان مختلف فیہ رہا۔ بی بی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاسر کی آنکھوں سے رویت باری کے خلاف تھیں ،جب کہ سلف کی ایک بڑی جماعت اس کی قائل تھی۔سر کی...
عظیم محقق مولانا غلام مصطفیٰ ازہری سے خصوصی گفتگو حدیث کے نام پر غیر مقلدین کی شدت و بربریت دیکھنے کے بعد جب ہم اپنی جماعت کی طرف نظریں اٹھاکر دیکھتے ہیں تو وہاں پیدا شدہ علمی وفکری قحط رجالی سےبڑے اضطراب و کلفت کا شکار ہوتے ہیں کہ ہماری جماعت میں فقہ وفتاوی سے شغف رکھنے والے تو کثیر ہیں، لیکن حدیث وعلوم حدیث کے آشنا بہت کم ہیں، ایسے ماحول میں ان کی شر انگیزیوں اور ہرزہ سرائیوں کا جواب کون دے گا، لیکن دوسرے ہی لمحے جب مولانا غلام مصطفیٰ ازہری جیسی علمی شخصیات پر نظر پڑتی...
سلطان العارفین حضرت مخدوم شاہ عارف صفی قدس سرہٗ کے۱۱۷؍ویں عرس کے موقع پر ایک مجلس میں حضور داعی اسلام مدظلہ العالی، کولکاتا کے محبین سے ہم کلام تھے،آپ نے دورانِ گفتگو عام لوگوں اور صوفیہ کے عمل میں فرق بیان کرتے ہوئے ارشادفرمایاکہ عام لوگ بھی عمل کرتے ہیں اور صوفیہ بھی عمل کرتے ہیں لیکن دونوں کے عمل میں بڑا فرق ہوتاہے:ایک بڑا فرق یہ ہوتا ہے کہ صوفیہ اپنے تمام اعمال میں اعلیٰ اوراحسن نیتوں والے ہوتے ہیں،کیوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے:نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌمِّنْ عَمَلِہٖ۔(شعب الایمان،حدیث:۶۴۴۷) مومن کی نیت اس کے...
معروف قلم کار مولانا ذیشان احمد مصباحی سے خصوصی گفتگو اکیسوں صدی میں جن افراد نے مذہبی صحافت کو زندہ اورتابندہ کیا، مذہبی ادب کے خشک جزیروں کی سیاحی کرتے ہوئے انھیں اپنی وسعتِ نظر، عمیق فکر، اعلیٰ تحقیقی وتنقیدی شعور اور بے باک قلم کے ذریعے دوبارہ آباد کیا ان میں ایک نمایاں نام مولانا ذیشان احمد مصباحی دام ظلہ العالی کا ہے۔ آپ کی پیدائش۵ ۲؍مئی ؍۱۹۸۴ء کو مغربی چمپارن، بہار کے ایک دین دار گھرانے میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ۱۹۹۹ء میں جامعہ اشرفیہ، مبارک پور کا رخ کیا اور ۲۰۰۴ء میں وہاں سے...
حضور! وحی اورکشف میں کیا فرق ہے؟ آپ نے سوال سن کر ایک شخص کو کمرے کا دروازہ بندکرنے اور پردہ گرانے کا حکم دیا ۔ جس کےنتیجےمیں کمرے میں ہلکا اندھیرا چھا گیا۔اس کے بعد حضرت نے میری جانب متوجہ ہو کر ارشاد فرمایاکہ جو فرق اس اندھیرے اور دن کے اجالے میں ہے ٹھیک وہی فرق کشف اور وحی میں ہے۔دن کے اجالے میں بھی چیزیں دکھائی دیتی ہیں اور ہلکی سی تاریکی میں بھی دکھا ئی دیتی ہیں، مگر جس قدرواضح اور صاف دن کے اجالے میں دکھائی دیتی ہیں اس قدر معمولی اندھیرے میں نظر نہیں...
آج کا دور بڑی سرعت کے ساتھ ارتقائی منزلوں کی راہیں طے کررہا ہے۔ آئے دن جدید اشیا کی ایجادات، دنیوی فوز وفلاح کے نئے نئے راستوں کی تفتیش، وسائل کی فراوانی اس عالمِ رنگ وبو کے مادّی چہرے کو نکھارتی چلی جارہی ہے۔ زمین وآسمان کی وسعتیں سمٹتی چلی جارہی ہیں، علمی اور فکری شاہراہیں ہموار ہورہی ہیں۔ مگر اسے شومیِ قسمت کے علاوہ اور کیا کہا جاسکتا ہے کہ جس تیزی کے ساتھ دنیا ترقی کررہی ہے، مسلمان تنزلی کے شکار ہورہے ہیں۔ کون یہ سوچ سکتا تھا کہ جس اسلام نے افقِ عالم سے کفر وشرک کو...